انتہائی کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزارنے والی اسٹیج اداکارہ سعدیہ شیخ کی اعلیٰ حکام سے مدد کی اپیل

0
71

لاہور : انتہائی کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزارنے والی اسٹیج اداکارہ سعدیہ شیخ کی کرایہ کی دوکان کا پلر گرگیا کاروبار بند ہونے کی وجہ سے حکام سے مدد کی اپیل کر دی-

باغی ٹی وی : شوبز کی زنگارنگ دنیا میں قدم رکھنے والا ہر شخص چاہتا ہے کہ اسے لوگ پہچانیں اور اس کی عزت کریں۔ پاکستان میں تھیٹر اداکاری کافی تنزلی کا شکار ہے جس کے بعد اس کے فنکاروں کو اپنا گزربسر کرنے کے لئے دوسرے روزگار کے مواقع ڈھونڈنے پڑتے ہیں ایسا ہی اسٹیج اداکارہ سعدیہ شیخ کے ساتھ بھی ہوا-

سعدیہ شیخ نے 25 سال تک تھیٹر میں اداکاری لیکن ورونا کی وجہ سے معاشی حالا ت سے تنگ آ کر تکہ کباب کا ٹھیلہ لگا لیا اس حوالے سے دیئے گئے ایک انٹرویو میں سعدیہ شیخ کا کہنا تھا کہ میں نے 1995 میں کام شروع کیا تھا اور شوبز کی دنیا کو 25 سال دیئے ہیں لیکن اب حالات کی وجہ سے میں مجبور ہوں کہ مجھے یہ کام کرنا پڑ رہا ہے۔

تھیٹر کے حالا ت کے بارے میں ان کا کہناتھا کہ تھیٹر اداکاروں کے حالات اب بہتر نہیں رہے، لوگوں کو اس طرح عزت نہیں دی جاتی جس طرح کا وہ کام کرتے ہیں-

سعدیہ شیخ کا کہنا تھا کہ میں نے تھیٹر کے تمام بڑے فنکاروں کے ساتھ کام کیا ہے ا ور میرے ان سے تعلقات بھی بہت اچھے تھےاپنی بے بسی کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کسی شخص کو نہیں پتہ ہوتا کہ اس نے آنے والے کل میں کیا کرنا ہے کل میں ایک کامیاب آرٹسٹ تھی، لیکن آج میں یہ ڈھابہ چلانے پر مجبور ہوں کیونکہ میرے پاس پیسے کمانے کا اور کوئی ذریعہ موجود نہیں ہے۔

اداکارہ سعدیہ شیخ کا کہنا تھا کہ کسی کے آگے ہاتھ پھیلانا اچھا نہیں لگتا  پیٹ پالنے کیلئے محنت کر کے حلال روزی کمانے میں عار محسوس نہیں کرنی چاہیےلوگ حالات سے تنگ آکر ایسی راہ پر چل پڑتے ہیں جہاں سے واپسی نا ممکن ہوتی ہے دعا ہے کسی پر ایسا وقت نہ آئے جس سے دلبرداشتہ لوگ غلط راستے کا چنائو کریں۔

تاہم اب کرائے کی وہ دوکان جہاں اداکارہ اپنا باربی کیو کا ڈھابہ چلارہی تھیں اس کا پلر گرنے کی وجہ سے سعدیہ شیخ کا کاروبار بند ہو گیا ہے اور انہوں نے حکام سے مدد کی اپیل کی ہے-

سعدیہ شیخ کا کہنا ہے کہ دوکان مالکان نے سامان باہر نکالنے کی بجائے تالے لگا دیئے ہیں استیج پر کام نہ ہونے کی وجہ سے باربی کیو کا ڈھابہ بنایا تھا اور روزگار کما رہی تھی دوکان کی حالت انتہائی خستہ تھی بار بار توجہ دلانے کے باوجود مالکان نے مرمت نہ کرائی-

کسی کے آگے ہاتھ پھیلانا اچھا نہیں لگتا  پیٹ پالنے کیلئے محنت کر کے حلال روزی کمانے میں عار محسوس نہیں کرنی چاہیے سعدیہ شیخ

Leave a reply