وزیر محنت و افرادی قوت سندھ سعید غنی نے حافظ نعیم کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ حافظ نعیم تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش نہ کریں،
سعید غنی کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے قیام پاکستان کی مخالفت کی تھی،جماعت اسلامی کو کراچی کی میئر شپ خیرات میں نہیں دے سکتے، پیپلز پارٹی کے جیالوں نے بغیر کسی تفریق کے کراچی کے شہریوں کی خدمت کی ہے ،خدمت کی بنیاد پر کراچی کے شہریوں نے پیپلز پارٹی کو مینڈیٹ سے نوازا ہے ،ضیائی مارشل لاء میں بھی کراچی نے پیپلز پارٹی کو مینڈٹ دیا تھا، مگر میئر جماعت اسلامی کا بن گیا۔ اس مرتبہ کراچی میں پیپلز پارٹی سب سے بڑی جماعت ہے اور میئر بھی ہمارا ہی ہوگا۔ میئر شپ میڈیا پر آکر رونے دھونے سے نہیں ملتی،
سعید غنی کا کہنا تھا کہ حافظ نعیم الرحمان صاحب کی دو خواہشات ہیں ایک وہ جماعت اسلامی کے مرکزی امیر بن جائے اور دوسرا وہ کراچی کے میٸر.حافظ نعیم الرحمان جماعت اسلامی کے امیر تو بن سکتے ہیں لیکن کراچی کے میٸر نہیں بن سکتے ،،سیاسی کارکن ہوں علم ہے کہ کراچی کے عوام کے مسائل کیا ہیں،پانی کا مسئلہ آج کا نہیں ہے ، ماضی میں “پی گیا سارے شہر کا پانی ہائے افغانی” کے نعرے لگتے تھے،بلاول بھٹو زرداری کی کوششوں سے ہی کراچی کے پانی کا مسئلہ حل ہوگا،
عمران خان نااہل ہو کر باہر جائیں گے؟
واضح رہے کہ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے میئر کراچی کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے،،اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ بلدیاتی منتخب نمائندوں کو غائب کیا جارہا ہے، 5 چئیرمینز کو لاپتہ کیا گیا ہے، الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی کی اے ٹیم کا کردار ادا کررہا ہے،الیکشن کمیشن کو چاہیے تھا کہ انتخابات سے پہلے ہی جیالا مئیر نامزد کردیتی، کراچی پر قبضہ کے لیے مختلف حربے استعمال کئے جارہے ہیں