محکمہ ثقافت کی دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی نے معروف آرٹسٹ سیفی سومرو کی پینٹنگز کے بارے میں تفصیلی رپورٹ صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید ذوالفقار علی شاہ کو پیش کر دی ہے۔ کمیٹی کے اراکین میں ڈی جی کلچر منور مہیسر اور ڈی جی آرکیالوجی اینٹیکیوٹیز عبدالفتح شیخ شامل تھے، جنہیں فیریئر ہال کی انتظامیہ سے تفصیلی جائزہ لینے کے بعد رپورٹ مرتب کرنے کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق، فیریئر ہال میں موجود پینٹنگز 2017 سے وہاں موجود ہیں اور یہ دعویٰ کہ وہ غائب ہوگئی ہیں، حقیقت پر مبنی نہیں ہے۔ ان پینٹنگز کو دراصل ایک ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران استعمال کیا گیا تھا، جو فیریئر ہال میں ہی کی گئی تھی۔ یہ وضاحت اس وقت سامنے آئی جب کمیٹی نے ہال کی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کی اور شواہد کا جائزہ لیا۔
مزید تحقیقات کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ مختلف ایگزیبیشنز کے دوران پینٹنگز کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جاتا رہا، جس کی وجہ سے ان کی موجودگی کے بارے میں غلط فہمی پیدا ہوئی۔ اس سلسلے میں، کمیٹی نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ پینٹنگز فیریئر ہال میں ہی محفوظ ہیں اور ان کی جگہ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آرٹسٹ سیفی سومرو نے اپنی پینٹنگز واپس لینے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنی تخلیقات کے بارے میں کسی بھی قسم کی تشویش نہیں رکھتے۔ کمیٹی نے اس معاملے کی وضاحت کے لیے اپنی رپورٹ کو مکمل کیا اور اس کی تفصیلات صوبائی وزیر کے سامنے پیش کیں۔یہ رپورٹ ثقافتی محکمے کے لیے ایک اہم قدم ہے، جس نے نہ صرف پینٹنگز کی موجودگی کی حقیقت کو واضح کیا بلکہ ثقافتی ورثے کی حفاظت کے حوالے سے بھی ایک مثبت پیغام دیا۔

Shares: