ایمنسٹی انٹرنیشنل اور واشنگٹن پوسٹ کی جانب سے جاری الگ الگ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے اسرائیلی کمپنی کے تیار کردہ جاسوسی سافٹ وئیر کو صحافیوں اور حزب اختلاف کے رہنماؤں کے خلاف استعمال کیا گیا۔

باغی ٹی وی : ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ این ایس او کے سافٹ وئیر کو بھارت کے ممتاز صحافیوں کے آئی فونز میں دریافت کیا گیا ہے، جس سے ایپل کے انتباہی الرٹس درست ثابت ہوتے ہیں تحقیقات سے ثابت ہوا کہ بھارتی صحافیوں کو غیر قانونی نگرانی کے باعث خطرات کا سامنا ہے، آمرانہ قوانین کے ساتھ ساتھ انہیں دیگر ٹولز کے ذریعے دبایا جا رہا ہے جبکہ ہراساں بھی کیا جا رہا ہے کئی بار انکشافات کے باوجود بھارت میں پیگاسس سافٹ وئیر کے استعمال کے بارے میں کچھ نہیں کیا گیا جس سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا احساس ہوتا ہے۔

علاوہ ازیں امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ میں بتایا کہ آئی فونز تیار کرنے والی کمپنی ایپل کو نریندرا مودی کی حکومت میں شامل افراد کے دباؤ کا سامنا ہے حکومتی عہدیداران کی جانب سے ایپل سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ انتباہی الرٹس کے سیاسی اثرات میں کمی لانے کے لیے کردار ادا کرے۔

ایپل کی جانب سے اکتوبر میں آزاد ہندوستانی صحافیوں اور اپوزیشن پارٹی کے سیاست دانوں کو خبردار کرنے کے ایک دن بعد کہ حکومتی ہیکرز نے ان کے آئی فونز میں گھسنے کی کوشش کی ہو سکتی ہے، وزیر اعظم نریندر مودی کے ماتحت حکام نے ایپل کے خلاف فوری کارروائی کی حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے عہدیداروں نے عوامی طور پر سوال کیا کہ آیا سیلیکون ویلی کمپنی کے اندرونی خطرے کے الگورتھم ناقص تھے اور ایپل ڈیوائسز کی سیکیورٹی کی تحقیقات کا اعلان کیا۔

نجی طور پرمعاملے کی معلومات رکھنے والے تین لوگوں کے مطابق، مودی انتظامیہ کےسینیئر اہلکاروں نے ایپل کے انڈیا کے نمائندوں کو فون کیا اور مطالبہ کیا کہ کمپنی انتباہات کے سیاسی اثرات کو کم کرنے میں مدد کرے لوگوں نے بتایا کہ انہوں نے ملک سے باہر سے ایپل کےسیکیورٹی ماہر کو بھی نئی دہلی میں ایک میٹنگ کےلیےبلایا، جہاں حکومتی نمائندوں نے ایپل کےاہلکار پر دباؤ ڈالا کہ وہ صار فین کے لیے انتباہات کے لیے متبادل وضاحتیں پیش کریں انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر حساس معاملات پر بات چیت کی۔

بھارتی حکام کے دباؤ پر امریکی کمپنی کے عہدیداران متاثر ہوئے مگر ان کی جانب سے کچھ خاص نہیں کیا گیا ایپل کے بھارت میں کام کرنے والے عہدیداران نے ابتدا میں الرٹس کے بارے میں شبہات پیدا کرنے کے لیے مدد کی اور یہ بیان جاری کیا کہ ہوسکتا ہے کہ یہ الرٹس درست نہ ہوں مگر اس کے بعد کمپنی کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

امریکی اخبار کا کہنا تھا کہ ایپل کی جانب سے بھارت میں بزنس کو لاحق خطرات کے مقابلے پر صارفین کی سکیورٹی کو ترجیح دی جا رہی ہے ایپل نے 2023 میں اپنے 2 آفیشل اسٹورز بھارت میں کھولے تھے جبکہ یہ کمپنی 2025 تک آئی فونز کی 25 فیصد پروڈکشن وہاں کرنے کی خواہشمند ہے۔

اکتوبر 2023 میں ایپل نے آئی فونز استعمال کرنے والے صحافیوں اور حزب اختلاف کے رہنماؤں کو ریاستی سطح پر سائبر اٹیک کے بارے میں الرٹ بھیجے تھے اس وقت بھارتی حکومت نے ایپل کے الرٹس کو مسترد کرتے ہوئے آئی فونز کی سکیورٹی کے حوالے سے تحقیقات کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ بھارت کی جانب سے اسرائیلی کمپنی این ایس او کے تیار کردہ پیگاسس سافٹ وئیر کے استعمال کی کبھی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔

Shares: