وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں صحافیوں نے احتجاج کیا اور واک آؤٹ کر دیا،
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ے اسلام آبا میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کی تو اس موقع پر صحافیوں نے کل فنانس بل کی کاپیاں نہ دینے پر احتجاج کیا اور بعد ازاں واک آؤٹ کر دیا، صحافیوں نے اعتراض کیا کہ فنانس بل پر صحافیوں کو ٹیکنیکل بریفنگ نہیں دی گئی،فنانس بل پر ٹینکیکل بریفنگ نہ دینے پر صحافی وزیر خزانہ کی پوسٹ بجٹ کانفرنس سے احتجاجاً اُٹھ کر چلے گئے۔وزیر خزانہ صحافیوںکو بلاتے رہے لیکن صحافی واپس نہ آئے
کوشش تھی تنخواہ دار طبقے کو جتنا ریلیف دے سکیں اتنا دیا،وزیر خزانہ
بعد ازاں اسلام آباد میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھاکہ کوشش تھی تنخواہ دار طبقے کو جتنا ریلیف دے سکیں اتنا دیا، پینشن اور تنخواہوں کو مہنگائی کے ساتھ لنک کرنا ہے، حقیقت یہ ہے کہ مالی گنجائش کے مطابق ہی ریلیف دے سکتے ہیں،بجٹ میں ٹیرف اصلاحات کی گئی ہیں، مجموعی طور پر 7 ہزار ٹیرف لائنز ہیں جن میں سے 4 ہزار ٹیرف لائنز کو صفر کردیا گیا ہے، ٹیرف اصلاحات سے ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا، اس سال ہم نےانفورسمنٹ کےذریعے 400 ارب سےزیادہ ٹیکس اکھٹا کیا، دو ہی طریقے ہیں یا تو انفورسمنٹ کرلیں یا ٹیکس لگادیں، اس حوالے سے قانون سازی کے لیےدونوں ایوانوں سے بات کریں گے، ایڈیشنل ٹیکس زرعی شعبے پر نہ لگانے پر بورڈ سے بات کی گئی، چھوٹے کسانوں کے لیے قرضے دیے جائیں گے۔