صحافیوں کے خلاف مقدمات، شیریں مزاری میدان میں آ گئیں، بڑا اعلان کر دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ صحافیوں کے خلاف ایف آئی اے میں مقدمات کے اندراج کی خبر درست نہیں،
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ایک شہری نے 12صحافیوں کے خلاف ایف آئی میں شکایت درج کرائی تھی، ایف آئی اے نے شکایات کا جائزہ لیا مگر مقدمات کا اندراج نہیں ہوا پیکا ایکٹ کے تحت مخصوص لیگل پروسیجر کے تحت ہی مقدمات درج ہوسکتے ہیں،
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ اگر کسی کے پاس مقدمات سے متعلق شواہد ہیں تو سامنے لائیں ،پیروی کریں گے،
واضح رہے کہ گزشتہ روز سے خبریں چل رہی تھیں کہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے 49 صحافیوں اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کے خلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرلیے ہیں۔
کرونا لاک ڈاؤن، رات میں بچوں نے کیا کام شروع کر دیا؟ والدین ہوئے پریشان
لاک ڈاؤن ہے تو کیا ہوا،شادی نہیں رک سکتی، دولہا دلہن نے ماسک پہن کے کر لی شادی
سابق اہلیہ کی غیراخلاقی تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے والے ملزم پر کب ہو گی فردجرم عائد؟
سوشل میڈیا پرغلط خبریں پھیلانا اورانکو بلاتصدیق فارورڈ کرنا جرم ہے، آصف اقبال سائبر ونگ ایف آئی اے
سوشل میڈیا پر جعلی آئی ڈیز کے ذریعے لڑکی بن کر لوگوں کو پھنسانے والا گرفتار
سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کے خلاف غصے کا اظہار کرنے پر بزرگ شہری گرفتار
سوشل میڈیا چیٹ سے روکنے پر بیوی نے کیا خلع کا دعویٰ دائر، شوہر نے بھی لگایا گھناؤنا الزام
میں نے صدر عارف علوی کا انٹرویو کیا، ان سے میرا جھوٹا افیئر بنا دیا گیا،غریدہ فاروقی
ایف آئی اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر بے بنیاد الزام تراشی کرنے والے صحافیوں اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کے خلاف شواہد کی بنیاد پر مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔
ریاستی اداروں اور سکیورٹی فورسز کے خلاف پراپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف شواہد کی بنیاد پر سخت ایکشن لیا جائے گا،سوشل میڈیا پر بے بنیاد الزام تراشی کرنے والے سزا سے نہیں بچ پائیں گے۔
ایف آئی اے کی جانب سے جن افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں ان میں کالم نویس عمارمسعود،صحافی اعزاز سید، اسد طور، ابتیاہم افغان،مرتضیٰ سولنگی اور عمر چیمہ سمیت دیگر شامل ہیں۔مذکورہ سوشل میڈیا صارفین کو ایف آئی اے کی جانب سے نوٹسز جاری کیے جارہے ہیں
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہےکہ ہاں اپنے خیالات ضرور شیئرکریں لیکن کسی پربہتان اور جھوٹ سے بازرہیں اوراگرکوئی پوست شیئرکرتا ہے یا تبصرہ اورتجزیہ پیش کرتا ہے توپھرایسا کرنے والے کوثبوت بھی دینے ہوں گے کسی کو کسی کی تذلیل اورتضحیق کی اجازت نہیں دی جائے گی