کراچی: مصطفیٰ عامر کے قتل کیس کی تحقیقات کے دوران منیشات کیس میں گرفتار ساحر حسن سے تفتیش کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ایس آئی یو ذرائع کے مطابق ساحر حسن ڈارک ویب کے ذریعے باذل اور یحیٰ نامی افراد سے منشیات خرید کر فروخت کرتا تھا۔
تفصیلات کے مطابق ساحر حسن اسنیپ چیٹ پر باذل سے منشیات کا آرڈر کرتا اور اس کی ادائیگی کے لیے اپنے والد کے منیجر کے بینک اکاؤنٹ کا استعمال کرتا تھا۔ باذل ساحر حسن کو منشیات دو نجی کوریئر کمپنیوں کے ذریعے ارسال کرتا تھا، جس کے پارسلز کے ریکارڈ بھی ایس آئی یو کو مل گئے ہیں۔ایس آئی یو ذرائع کا کہنا ہے کہ ساحر حسن جس بینک اکاؤنٹ میں باذل کو پیسے بھیجتا تھا، وہ اکاؤنٹ کسی اور کے نام پر تھا، جس سے اس معاملے میں مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ منشیات کیس میں مزید بڑے نام سامنے آنے کی توقع ہے۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ساحر حسن نے کئی کمرشلز میں ماڈلنگ کی ہے اور ٹی وی ڈراموں میں اداکاری بھی کی ہے۔ اس کے علاوہ وہ فری لانس کام بھی کرتا ہے۔
یہ انکشافات مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات میں اہم موڑ ثابت ہو سکتے ہیں اور اس سے منشیات کے کاروبار میں مزید افراد کے ملوث ہونے کا امکان ہے۔