ساہیوال: پنجاب کے شہر ساہیوال میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں ایک غیر رجسٹرڈ این جی او کی غیر قانونی تحویل سے 18 کمسن بچوں کو بازیاب کروا لیا گیا۔ بازیاب بچوں کی عمریں 5 سے 10 سال کے درمیان ہیں جبکہ ان پر تشدد اور بدسلوکی کے شواہد بھی سامنے آئے ہیں۔
چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کارروائی کے دوران بچوں کی مجموعی حالت تسلی بخش نہیں پائی گئی۔ ان کے جسمانی و ذہنی فلاح و بہبود کو بری طرح نظرانداز کیا گیا اور مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔سارہ احمد کے مطابق بازیاب بچوں میں سے 17 کا تعلق بلوچستان سے ہے جبکہ ایک بچہ پنجاب کا رہائشی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر نہایت تشویشناک ہے کہ معصوم بچوں کو ایک غیر رجسٹرڈ تنظیم کے ذریعے غیر قانونی طور پر رکھا گیا اور ان کے بنیادی حقوق سلب کیے گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان بچوں کے والدین اور لواحقین کو تلاش کرنے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جا رہی ہیں تاکہ بچوں کو جلد از جلد اپنے خاندانوں کے سپرد کیا جا سکے۔ دوسری جانب غیر رجسٹرڈ این جی او کے خلاف مقدمہ درج کر کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ بچوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کے ساتھ ہونے والے مظالم کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق بازیاب کیے گئے بچوں کو فوری طور پر چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حفاظتی مراکز منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد، خوراک اور دیگر ضروری سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔








