باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق صحافی اور ایس ای سی پی کے جوائنٹ ڈائریکٹر ساجد گوندل کے اسلام آباد سے اچانک غائب ہونے کے حوالہ سے ایسا انکشاف سامنے آیا کہ سب دنگ رہ گئے

نجی ٹی وی چینل 24 نیوز کی رپورٹ کے مطابق ساجد گوندل نے گھر آنے کے بعد اپنا بیان پولیس کو ریکارڈ کروا دیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ تفریحی دورے پر شمالی علاقہ جات گئے تھے اور وہ اپنے اہل خانہ سے رابطہ اس لیے نہیں کر سکے کیونکہ ان کا موبائل فون بند ہو گیا تھا

اطلاعات کے مطابق ساجد گوندل کے واپس آنے کے بعد اب ایس ای سی پی کے حکام اب ان کا مجسٹریٹ کے روبرو سیکشن 164 کے تحت حتمی بیان ریکارڈ کروائیں گے ۔ساجد گوندل کی اچانک گمشدگی پر ان کے اہل خانہ اور سول سوسائٹی کے لوگ واقعہ کے خلاف مسلسل سراپا احتجاج رہے ۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں شمالی علاقہ جات سیاحت کے لئے گیا تھا”ساجد گوندل کا گو نگوں، اندھوں اور بہروں کے نام پیغام

صحافی و اینکر حامد میر نے ٹویٹر پر لکھا کہ نجانے کیوں مجھے اُمید ہے کہ ساجد گوندل کی والدہ اسے سچ بولنے پر مجبور کر دیگی اگر اس نے سچ نہ بولا تو والدہ کو کیا منہ دکھائے گا جو اغواکاروں کو کوستی رہی اور اپنے بچوں کا سامنا کیسے کریگا جو باپ کی رہائی کے لئے نعرے لگاتے رہے؟

ایک اور ٹویٹ میں حامد میر کا کہنا تھا کہ تازہ ترین یہ ہے کہ پولیس نے ساجد گوندل سے کہا کہ وہ سوچ سمجھ کر اصل بات بتائے کیونکہ اسے عدالت میں رپورٹ پیش کرنی ہے اور ساجد گوندل نے پولیس کو اغواء کی داستاں سنا ڈالی ہے اب ساجد سے تحریری بیان لیا جائے گا امید ہے کہ کچھ نہ کچھ سچ ضرور سامنے آئے گا میڈیا رپورٹنگ میں احتیاط کرے

واضح رہے کہ ساجد گوندل چار ستمبر کو اسلام آباد کے شہزاد ٹاون سے لاپتہ ہوگئے تھے جبکہ پولیس نے ان کی گاڑی برآمد کرلی تھی۔اہل خانہ کے مطابق ساجد گوندل تین ستمبر کی شب اپنے گھر سے فارم ہاوس کے لیے روانہ ہوئے تھے اور واپسی کے لیے 9 بجے کا کہا تھا مگر وہ صبح تک واپس نہیں آئے تھے۔

اسلام آباد سے سرکاری افسر، سابق صحافی لاپتہ، گاڑی مل گئی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ساجد گوندل کے اغوا پر بڑا حکم دے دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکرٹری داخلہ کوہدایت کی تھی کہ یہ معاملہ وفاقی کابینہ میں اٹھایا جائے اور وفاقی حکومت اور سیکیورٹی ادارے 17 ستمبر تک ساجد گوندل کی بازیابی یقینی بنائیں۔ اس کے بعد  وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایس ای سی پیکے جوائنٹ ڈائریکٹر ساجد گوندل کے اغوا کے معاملے پر 3 رکنی کمیٹی قائم کی گئی تھی۔

وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر، وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری اور سیکرٹری داخلہ کو کمیٹی میں شامل کیا گیا تھا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے ساجد گوندل کو بازیاب کرانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی تھی۔

ساجد گوندل گمشدگی کیس،عدالت کا تحریری حکمنامہ جاری

Shares: