جنیوا: اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) نے کہا کہ اسرائیل کا منصوبہ فلسطینیوں کو غزہ سے مصر میں دھکیلنا ہے۔

باغی ٹی وی : امدادی ایجنسی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کی شمالی غزہ میں تباہی اس منصوبے کا پہلا قدم تھاجنوبی غزہ سے فلسطینیوں کو انخلا کی دھمکی اس منصوبے کا اگلا قدم ہے، جنوبی غزہ میں 19 لاکھ فلسطینی بدترین حالات میں پھنسے ہیں، اسرائیل کی فلسطینیوں کو مصر میں دھکیلنے کی کوششیں جاری ہیں، اگر یہی صورتحال رہی تو یہ دوسرا نکبا ہوگا، غزہ کی سرزمین فلسطینیوں کی نہیں رہے گی۔

خیال رہے کہ 1948 میں لاکھوں فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا گیا تھا اور اس دن کو نکبا یا قیامت کے طور پر مناتے ہیں۔

دوسری جانب صیہونی فورسز کی غزہ میں بدترین جارحیت کا سلسلہ جاری ہے۔ اسرائیل نے چوبیس گھنٹے میں جبالیہ شہر پر مکمل قبضہ کرنے کا اعلان کردیا ہے اسرائیل نے خان یونس بھی خالی کرنے کا حکم دے دیا ہے، غزہ میں اسرائیل کی تازہ بمباری سے مزید ڈھائی سو فلسطینی شہید ہوگئے، جس کے بعد سات اکتوبر سے اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد سترہ ہزار سات سو ہوگئی۔

اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس نے قطر میں دوحہ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی صورت حال پر سلامتی کونسل کے ناکام ہونے پر افسوس ہے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کے رکن ممالک کی غزہ پر منقسم رائے نے ادارے کو مفلوج کرکے رکھ دیا،سلامتی کونسل کے رکن ممالک کی غزہ پر رائے تقسیم ہونے کی مذمت کرتے ہیں-

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ سلامتی کونسل کے رکن ممالک جیو اسٹریٹیجک تقسیم کی وجہ سے غزہ میں 7 اکتوبر سے شروع ہونے والی ’اسرائیل-حماس جنگ‘ کا حل نہیں ڈھونڈ پائے جس سے ادارے کی ساکھ اور اختیار کو شدید نقصان پہنچا، افسوس کی بات ہے کہ سلامتی کونسل ایسا کرنے میں ناکام رہی لیکن میں وعدہ کرتا ہوں کہ ہار نہیں مانوں گا۔

یاد رہے کہ غزہ پر ہونے والے اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس بے نتیجہ ثابت ہوئے ہیں اور رکن ممالک ایک متفقہ اعلامیہ جاری کرنے میں بھی ناکام رہے،امریکا نے جمعہ کو غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی قرار داد کو ویٹو کردیا تھا۔ امریکا کا کہنا تھا کہ اس طرح کا اقدام خطرناک اور غیر حقیقی ہو گا،غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری جارحیت میں تاحال 17 ہزار 700 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جب کہ 28 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

Shares: