وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کے اعلان کے مطابق ناکارہ اور پرانے سرکاری پاور جنریشن پلانٹس کی فروخت میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کی بچت حاصل ہوئی ہے۔

جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ سرکاری پاور جنریشن پلانٹس کے مجموعی طور پر 61 یونٹس کے ملبے کی ریزرو پرائس 45.817 ارب روپے مقرر کی گئی تھی، جب کہ یہ مجموعی طور پر 46.73 ارب روپے میں فروخت ہوئے۔ ملبے کی قیمت کا تعین اسٹیٹ بینک کے ماہرین نے کیا تھا۔فروخت کا عمل دو مراحل میں مکمل کیا گیا۔ پہلے مرحلے میں پرائیویٹ بولی دہندگان نے 31 یونٹس کے ملبے کو 8.475 ارب روپے میں خریدا، جس کی ریزرو پرائس 7.593 ارب روپے تھی۔ ان یونٹس کے کامیاب بولی دہندگان کے ساتھ معاہدات بھی طے پا چکے ہیں۔

دوسرے مرحلے میں 30 ناکارہ پاور پلانٹس کو 38.22 ارب روپے کی ریزرو پرائس کے مقابلے میں 38.25 ارب روپے میں فروخت کیا گیا۔ ان پلانٹس میں جامشورو بلاک 1 اور 2، گدو 2، سکھر، کوئٹہ، مظفر گڑھ بلاک 1 اور 2، اور فیصل آباد شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق ان ناکارہ پلانٹس پر ہر سال اربوں روپے کے اخراجات ہو رہے تھے۔ ان کی فروخت سے نہ صرف بجٹ میں نمایاں بچت ہوئی بلکہ ان پلانٹس کے ملازمین کو بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں تعینات کر کے ان کی خدمات سے استفادہ بھی کیا جا رہا ہے۔

حکام کے مطابق ان غیر فعال پاور پلانٹس کے کیپیسٹی چارجز بھی عوام کے بجلی کے بلوں میں شامل تھے، جن کی وجہ سے صارفین پر اضافی بوجھ پڑ رہا تھا، اب اس بوجھ میں واضح کمی آئے گی۔

لندن ہائیکورٹ میں عادل راجہ کو بدترین قانونی شکست، الزامات جھوٹ کا پلندہ قرار

صدر مملکت سے سعودی سفیر کی ملاقات، دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق

سیالکوٹ: سانحہ ڈسٹرکٹ جیل کی 22ویں برسی پر دعائیہ تقریب، شہید ججز کو خراجِ عقیدت

Shares: