پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے پارٹی عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا

سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھاکہ پچھلے منگل میں نے علی بخاری ایڈووکیٹ کے ذریعے عمران خان صاحب کو درخواست بھیجی تھی کہ پارٹی ممبران کو بے تحاشہ ناحق سزاؤں کے پیش نظر مجھے سیکرٹری جنرل کے عہدے سے ہٹ کر قانونی معاملات پر توجہ مرکوز کرنے دی جائے۔ خان صاحب نے میری درخواست منظور نہ کی۔ میں انکے اعتماد پر شکر گزار ہوں۔میری تمام وکالتی اور فکری زندگی ان اصولوں کے تابع رہی ہے جو میری سرشت کا حصہ ہیں: انسان کی عزت جو جمہوریت کی اساس ہے، خواتین اور اقلیتوں پر معاشرتی اور ریاستی جبر کیخلاف مزاحمت ، معاشی انصاف اور قانون و آئین کی بالادستی۔مزدوروں اور پنشنروں کے حقوق کی قانونی جنگ، NRO کیخلاف ڈاکٹر مبشر کی وکالت، جمہوری عمل میں عسکری مداخلت کیخلاف ائر مارشل اصغر خان کی وکالت سے لے کر مقدموں کی طویل فہرست ہے جن میں مجھے اپنے اصولوں کا ساتھ دینے کا موقع ملا۔پی ٹی آئی کے ابتلا کے دور میں میں نے خان صاحب کی ہدایت پر قانونی معاونت کے ساتھ ساتھ سیاسی میدان میں قدم رکھا۔ میرا مقصد آئین، قانون اور جمہوریت کی بالادستی کی جد و جہد میں حصہ ڈالنا تھا۔ مجھے فخر ہے کہ مجھے تن، من، دھن سے اس مقصد کے حصول میں حصہ ڈالنے کا موقع ملا۔خان صاحب نے حساس ترین مقدمات میرے سپرد کیے۔ ٹیریان، عدت، سائفر میں کھلی عدالت کا حصول، فوجی عدالتوں کیخلاف آئینی جنگ، مخصوص نشستوں کا مقدمہ اور دیگر میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے کامیابی ہوئی۔ جبر کو ۲۶ ویں ترمیم کے ذریعے فوجی عدالتوں اور مخصوص نشستوں کے فیصلوں کو الٹانا پڑا۔سیاسی میدان میں میں نے اپنے آپ کو عمران خان کے آئینی و جمہوری نظرئے کا امین سمجھا ہے۔ ہر فورم پر اس نظریے کے دفاع اور ترویج کیلئے اپنے وجود کو وقف کئے رکھا۔ اس پاداش میں مجھے دہشتگردی کے بیس جھوٹے مقدمات میں ملوث کر دیا گیا ہے۔ کوئی غم نہیں۔ جیل سے نہیں ڈرتا۔میں کوئی روایتی سیاست دان نہیں، نہ جاگیردار نہ مل اونر۔ تاہم میرا مختصر خاندان میرے ساتھ کھڑا ہے۔ ہم نے پارٹی کے اندر اور باہر سے ہر قسم کے رقیق حملوں کو سہا ہے۔ کوئی ملال نہیں۔ اپنی بھرپور وکالت کو پس پشت ڈال کر معاشی بے یقینی کو بخوشی قبول کیا۔آج ایک ایسا واقعہ ہوا ہے جو اب مجھ سے دو ٹوک فیصلے کا تقاضا کرتا ہے۔ میری زندگی کھلی کتاب ہے۔ میرا کوئی عمل کسی اصول سے متصادم نہیں۔ فکری و معاشی دیانت پر سمجھوتہ مجھے قبول نہیں۔ کل میں خان صاحب سے گزارش کر کے عہدے سے علیحدہ ہو جاؤں گا۔ میری وکالتی خدمات بلامعاوضہ حاضر رہیں گی۔

Shares: