ممبئی: بالی وڈ کے دبنگ سپر اسٹار سلمان خان کے بارے میں ماہرین نجوم کی متضاد مگر چونکا دینے والی پیشگوئیوں نے مداحوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

سلمان خان کے حوالے سے بھارتی نجومی گیتانجلی سکسینا کی حالیہ پیشگوئی نے مداحوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے نجومی گیتانجلی سکسینا کا کہنا ہے کہ سال 2025 پیشہ ورانہ لحاظ سے سلمان خان کے لیے زیادہ خوش آئند نہیں ہے ان کے مطابق اس سال باقی مہینوں میں سلمان کو کسی بھی نئی فلم کی ریلیز سے گریز کرنا چاہیے اگرچہ ان کی جان کو اس برس کوئی براہِ راست خطرہ نہیں، لیکن ستمبر اور اکتوبر کے مہینوں میں انہیں خاصی احتیاط برتنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

گیتانجلی کے مطابق انہی کے قریبی افراد، چاہے وہ سیکورٹی گارڈ ہوں یا گھریلو ملازمین، ممکن ہے نادانستہ طور پر ایسی معلومات افشا کر بیٹھیں جو بشنوئی گینگ جیسے عناصر کے ہاتھ لگ سکتی ہیں رواں برس کوئی بڑا نقصان متوقع نہیں، لیکن 2026 کا سال سلمان کے لیے خاص طور پر حساس ہو سکتا ہے اپریل 2026 کے بعد مکمل احتیاط کی ضرورت ہوگی، کیونکہ ممکن ہے سلمان خان کسی حادثے یا بڑ ی طبی آزمائش کا شکار ہو جائیں بہتر ہوگا اگر وہ مارچ تک تمام کام نمٹا کر بقیہ سال کے لیے بریک لے لیں۔

دارالعلوم حقانیہ اور بنوں کینٹ حملوں میں ملوث نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا، آئی جی کے پی

ایک اور معروف ماہرِ نجوم سشیل کمار سنگھ نے چند ہفتے قبل ایک اور چونکا دینے والی پیشگوئی کی تھی انہوں نے دعویٰ کیا کہ سلمان خان اور شاہ رخ خان دونوں کی زندگی ایک جیسےخطرات کی زد میں ہےاور یہ دونوں سُپر اسٹار ممکنہ طور پر ایک ہی سال دنیا سے رخصت ہو سکتے ہیں ،سلمان خان کو جلد ہی ایک ایسی بیماری کی تشخیص ہو سکتی ہے جس کا نام لینا بھی لوگوں کو گوارا نہیں یہ بیماری لاعلاج ہوگی اور رفتہ رفتہ سلمان خان کی صحت کو شدید متاثر کرے گی۔

تاہم دونوں نجومیوں کی آراء میں ایک بنیادی فرق نمایاں ہے، جہاں گیتانجلی سکسینا سلمان کی حفاظت اور بچاؤ کی امید دلاتی ہیں، وہیں سشیل کمار کی پیشگوئی زیادہ سخت اور مایوس کن دکھائی دیتی ہے،سلمان خان فی الحال بشنوئی گینگ کی جانب سے خطرات، فلم ’سکندر‘ کی مایوس کن کارکردگی، اور اب ان نجومی پیشگوئیوں کے سائے میں ایک مشکل وقت سے گزر رہے ہیں، مداحوں کی نظریں اب نہ صر ف اُن کے آئندہ فلمی منصوبوں پر ہیں بلکہ اُن کی خیروعافیت کے لیے بھی دعائیں جاری ہیں۔

سیستان میں 8پاکستانیوں کا قتل،پاکستان میں ایرانی سفارتخانے کا بیان سامنے آگیا

Shares: