سموگ کنٹرول کرنے کے لیے درخواستوں پر سماعت، عدالت نے کس کو طلب کر لیا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہورہائیکورٹ مین ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کنٹرول کرنے کے لیے درخواستوں پر سماعت ہوئی،عدالت نے درخواستوں پر مزید سماعت 16 جنوری تک ملتوی کر دی ،عدالت نے درخواست پر کمشنر لاہورکو طلب کر لیا کہ وہ لاہور میں گندگی کی بابت آگاہ کریں ۔
وقار اے شیخ وکیل پی ایچ اے نے کہا کہ لاہور کی ہاوسنگ سوسائیٹز سیوریج چارجز کے نام پر اپنے مکینوں سے سیوریج چارج وصول کر رہی ہیں ۔یہ سوسائیٹز گندہ پانی باہر پھینکتی ہیں ،عدالت نے اس پر واسا سے رپورٹ طلب کر لی ۔
عدالت نے کہا کہ لاہور میں مساجد کے ساتھ لگائے واسا کے ڈسپوزل پمپوں سے گندگی اور تعفن پھیلتی ہے ۔ایکسین واسا لاہور عدالت میں تسلی بخش جواب نہ دے سکے ۔شیراز ذکا ایڈوکیٹ نے کہا کہ یہ معاملہ انٹی کرپشن میں بھیج دیا جائے ۔۔عدالت نے واسا سے سیوریج پلانٹس کی حالت زار کی بابت رپورٹ طلب کرلی۔
عدالت نے ساہیوال میں تاریخی عمارت پر حفاظتی گیٹ نہ لگانے کا نوٹس لے لیا،عدالت نے معاملہ ڈی سی ساہیوال کو بھجوا دیا کہ وہ قانون کے مطابق فیصلہ کریں ۔عدالت نے کہا کہ موٹر وے پر چلنے والی اکثر گاڑیوں کی لائیٹس سموگ میں کام نہیں کرتیں ۔بادی النظر میں نئی میں فوگ لائیٹس لگانا ضروری ہے۔عدالت نے ڈپٹی سیکرٹری صنعت کو ریکارڈ سمت طلب کر لیا.
وکیل درخواستگزار نے کہا کہ پرانی گاڑیوں کو فٹنس پر پورا نہ اترنے پر چلانے کے لیے بین کر دیا جائے ۔جس پر عدالت نے کہا کہ موٹر وہیکل قانون اس کی اجازت نہین دیتا ۔عدالت میں سموگ کی روک تھام کے لیے صوبائی کابینہ کی ہونے والی میٹنگ منیٹس کی بابت رپورٹ پیش کر دی گئی عدالت نے کابینہ کمیٹی کی رپورٹ پر حکومتی محکموں کو عمل درآمد کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی .
عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور عدالت نے محکموں کو سموگ کی بابت کئے گئے اقدامات کی پراگرس ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کی بھی ہدایت کر دی عدالت نے روزانہ کی بنیاد پر پراگرس رپورٹ اپ لوڈ کرنے کا حکم دے دیا ۔