اسرائیلی فضائیہ نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں واقع بین الاقوامی ایئرپورٹ پر حملہ کر کے یمن کی واحد فعال ایئرلائن کا آخری طیارہ تباہ کر دیا۔ حملے کے بعد یمن میں حج کے انتظامات متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
صنعا انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ڈائریکٹر نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملے کے نتیجے میں یمن کی قومی ایئرلائن کا آخری طیارہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب یمنی عازمینِ حج کی روانگی کا مرحلہ قریب تھا۔حوثی رہنما عبدالمالک الحوثی نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ "یہ اقدام نہ صرف یمن بلکہ پورے عالمِ اسلام کے خلاف ایک اشتعال انگیز پیغام ہے۔
انہوں نے صنعاء میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "یہ حملہ یمنی عوام کو فلسطین کی حمایت سے روکنے کی ایک دانستہ کوشش ہے، مگر ہم اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔”دوسری جانب اسرائیلی وزارتِ دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ یمن میں موجود حوثی اہداف کو نشانہ بنایا گیا کیونکہ ان کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کی کوشش کی جا رہی تھی۔ بیان میں کہا گیا کہ "جو بھی اسرائیل پر حملہ کرے گا، اسے اس کی بھاری قیمت چکانا ہو گی۔”
عرب میڈیا کے مطابق، یمن میں یہ اسرائیل کا ایک ماہ کے اندر دوسرا فضائی حملہ ہے، اور اس کا وقت اور ہدف دونوں قابلِ غور ہیں۔ ایئرپورٹ پر حملہ بظاہر ایک عسکری کارروائی ہے، لیکن اس کے نتیجے میں عام شہریوں، خاص طور پر حجاج کرام، کے سفری منصوبے متاثر ہو رہے ہیں۔
بلوچستان لیویز میں بڑی کارروائی: 18 اضلاع کے 62 اہلکار معطل
ایران پر حملہ نہ کریں، ہم جنگ نہیں، نتیجہ چاہتے ہیں،ٹرمپ کا نیتن یاہو کو پیغام
آزادکشمیر: تولی پیر میں پولیس وین کھائی میں گرنے سے 5 اہلکار جاں بحق
چترال: نوجوان نے ایک ہی وقت میں دو لڑکیوں سے نکاح کر کے نئی مثال قائم کر دی
الیکشن کمیشن نے پنجاب سے سینیٹ کی خالی نشست پر انتخاب ملتوی کر دیا