سانحہ سوات کے حوالے سے قائم کی گئی تین رکنی انکوائری کمیٹی مقررہ ڈیڈ لائن کے باوجود اپنی رپورٹ حکومت کو پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے اس کمیٹی کو صرف سات روز میں تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت دی تھی، لیکن اب تک رپورٹ مکمل نہیں ہو سکی۔
انکوائری کمیٹی نے واقعے کی مکمل چھان بین کے لیے پچاس سے زائد متعلقہ افسران اور اہلکاروں کے بیانات قلم بند کیے ہیں۔ اس کے علاوہ ریسکیو، آبپاشی، ریلیف، پی ڈی ایم اے، ٹی ایم اے اور دیگر متعلقہ محکموں سے بھی تحقیقات کی گئی ہیں تاکہ واقعے کی اصل وجوہات اور امدادی اقدامات کی کارکردگی کا جائزہ لیا جا سکے۔انکوائری کمیٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ تیار کرنے کا کام جاری ہے اور اسے دو سے تین روز کے اندر حکومت کو پیش کر دیا جائے گا۔ کمیٹی کی جانب سے اس تاخیر کی وجہ رپورٹ کی جامع تیاری اور تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ قرار دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 27 جون کو دریائے سوات میں شدید سیلاب کے باعث پھنس جانے والے 13 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ اس حادثے نے سوات کے عوام میں شدید صدمہ اور تشویش پیدا کی تھی، جس کے بعد فوری طور پر ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی تاکہ ذمہ داروں کا تعین اور مستقبل میں ایسے حادثات کی روک تھام کے لیے سفارشات مرتب کی جا سکیں۔