ڈسکہ: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکمران اپنے مفادات سے زیادہ عوام کے مفادات کی حفاظت کریں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف سانحہ سوات کے متاثرین کے گھر تعزیت کے لیے پہنچ گئے اور متاثرین کے اہلخانہ سے افسوس کا اظہار کیا، کہا کہ سانحہ سوات پر الفاظ نہیں ملتے جو بیان کیے جا سکیں حادثات اللہ کی جانب سے آتے ہیں مگر سدباب کے لیے اقدامات نہیں کیے گئے ریسکیو والے خالی ہاتھ آئے تھے یہ ریسکیو کا بریک ڈاؤن ہے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندان پر قیامت ٹوٹ پڑی ہے لیکن سانحہ سوات پر پتہ نہیں اس صوبائی حکومت پر کوئی قیامت ٹوٹی ہے یا نہیں متاثرین کا کہنا ہے کہ ہم کسی کے خلاف کارروائی نہیں کرنا چاہتے میں سیاسی گفتگو نہیں کرنا چاہتا مگر عوام خود فیصلہ کریں اپنے مفادات سے زیادہ عوام کے مفادات کی حفاظت کریں
واضح رہے کہ دریائے سوات میں ریسکیو 1122 کے ریسپانس سے متعلق سی سی ٹی فوٹیج سامنے آگئی واقعے کے 19 منٹ بعد ریسکیو 1122 کی میڈیکل ایمبولینس پہنچی، ایمبولنس میں صرف میڈیکل ٹیم تھی،19 منٹ بعد پہنچی ٹیم کے پاس دریائےسوات میں پھنسے افراد کو نکالنے کے لیے کوئی سامان ہی موجود نہیں تھا۔
فوٹیج میں دیکھا گیا کہ ایمبولینس کے ساتھ واٹر وہیکلز،کشتیاں اور دیگر متعلقہ آلات نظر نہیں آئے، متاثرہ خاندان پانی میں 9 بجکر47 منٹ پرپھنسا، 1122 ایمبولینس 10 بج کر7 منٹ پر پہنچی ریسکیو 1122 حکام نے مؤقف دیا تھا کہ کوئی بھی واقعہ ہو تو سب سے پہلے جائے حادثہ پر میڈیکل ایمبولینس پہنچتی ہے، ریسکیو ڈیزاسٹر ٹیم اورغوطہ خور بھی کچھ وقت بعد پہنچ گئےتھے۔
یاد رہے کہ 27 جون کو دریائے سوات میں ظغیانی کے باعث 17 سیاح ڈوب گئے تھے جن میں سے 4 افراد کو بچالیا گیا تھا اور 12 لاشیں اب تک نکالی جاچکیں، ایک لاپتا سیاح کی تلاش تاحال جاری ہے۔