سرینا عیسیٰ عدالت میں آبدیدہ،کل آپ کی بیویاں بھی یہاں کھڑی ہوسکتی ہیں،قاضی فائز عیسیٰ

سرینا عیسیٰ عدالت میں آبدیدہ،کل آپ کی بیویاں بھی یہاں کھڑی ہوسکتی ہیں،قاضی فائز عیسیٰ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسٰی نظر ثانی کیس کی سماعت ہوئی

سرینا عیسیٰ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر رپورٹ پڑھے بغیر ہی واپس کر دی گئی، توقع ہے عدالت بھی رپورٹ دیکھے بغیر ہی واپس کرے گی، ٹیکس کمشنر ذوالفقار احمد نے مجھے شنوائی کا موقع نہیں دیا، عدالت کا مجھے ایف بی آر میں پیش ہونے کا حکم غلط تھا، عدالتی حکم پر ایف بی آر پیش ہوئی اپنی مرضی سے نہیں،کئی دہائیوں پرانی تمام دستاویزات میرے پاس نہیں، تمام رقم اپنے ہی ایک اکاوَنٹ سے دوسرے میں منتقل کیپیسہ اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کرنا ہو تو وجہ معنی نہیں رکھتی،

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ نے گزشتہ روز کہا تھا کہ آپ کی تنخواہ اور کرائے کو نظر انداز کیا گیا، سرینا عیسیٰ نے کہا کہ ایف بی آر رپورٹ عدالتی حکم کے بعد تھی اس لیے اسکا حوالہ نہ دیں، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ کی درخواست پر ہی فیصلے سے پہلے آپ کو سنا گیا،ٹیکس حکام نے آپ سے تبدیل شدہ موقف پر کوئی سوال نہیں پوچھا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ 17 جون 2020 کومعاملہ ایف بی آر بھجوانے کی اہلیہ نے مخالفت کی تھی، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ بات سمجھے بغیر ہی مداخلت کر دیتے ہیں، جسٹس عمر عطا بندیال نے جسٹس قاضی فائز عیسٰی کو ہدایت کی کہ اپنی نشست پر جاکر بیٹھیں ،جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ سرینا عیسٰی کے خلاف کوئی انکوائری نہیں تھی،آپکے اور جسٹس فائز عیسٰی کے ا سٹیٹس میں فرق ہے، آپ کو پہلی مرتبہ تفصیل سے سن رہے ہیں،آپ نے کوئی جعلی اکاوَنٹ بنایا نہ ہی ٹرسٹ اکاوَنٹ ،جو رقم لندن منتقل ہوئی وہ فلیٹس کی خریداری کے برابر ہے،5اگست 2009 کو جسٹس قاضی فائز عیسٰی جج بنے،آپ نے 5 اگست 2009 کے بعد کئی ٹرانزیکشنز کی وضاحت دینی ہے،آپ سے ہمدردی ہے لیکن آپ کے شوہر عوامی عہدہ رکھتے ہیں،دو لاکھ 30 ہزار پاؤنڈز جنوری 2010 میں تعلیم کی غرض سے منتقل ہوئے،آپ نے موقف اپنایا کہ کلفٹن اراضی فروخت کی تھی، آپ نے زیادہ تر رقم کیش میں منتقل کی ہے،جو معلومات دو سال پہلے ملنی چاہیے تھیں وہ آج تک نہیں ملی،آپ اور جسٹس قاضی فائز عیسٰی بہت کچھ بتا سکتے تھے جو نہیں بتایا،

جسٹس منیب اختر نے کہا کہ ایف بی آر رپورٹ میں سامنے آنے والی معلومات سے بہت سوال اٹھتے ہیں،جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ کیس سننے کا مقصد صرف یہ ہے کہ کوئی غیر قانونی اقدام تو نہیں ہوا،جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپکو تفصیل دینا ہو گی کہ کونسی جائیداد فروخت کی تھی، سرینا عیسیٰ نے کہا کہ عدالتی سوالات کے جواب دینے کی کوشش کروں گی،

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ پاکستان سےجورقم باہربھیجی وہ خریدی گئی جائیدادوں کی مالیت سےمطابقت رکھتی ہے؟ 5 اگست 2009 کو آپ کے شوہرچیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ بنے تھے، آپ نے وضاحت 5 اگست 2009 کے بعد سے دینی ہے،2009 کے بعد 2 جائیدادوں پر سوالیہ نشان ہے، 2009 سے پہلے آپ کے شوہر پبلک آفس ہولڈر نہیں تھے،ہمیں یہ بھی علم ہے آپ مالی طور پرپہلے سے مستحکم ہیں، سرینا عیسیٰ نے کہا کہ مجھ پر اللہ کا فضل ہے،جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ آپ پُر اعتماد انداز میں دلائل دیں،ہم فیصلے میں غیرقانونی اور غیرآئینی نکات کا جائزہ لے رہے ہیں، جسٹس منیب اختر نے کہا کہ آپ نے رضاکارانہ طور پر اپنا موقف عدالت میں پیش کیا تھا،سرینا عیسی نے کہا کہ اپنے والد کی وجہ سے عدالت آئی تھی، سرینا عیسیٰ مرحوم والد کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں ،جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ آپ کو کافی سن لیا ہے، آپ بیٹھ جائیں،

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ جج بننے سے قبل 31 لاکھ ماہانہ کماتا تھا، جسٹس منیب اختر نے کہا کہ میرا مقصد آپ کو اداس کرنا نہیں تھا،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ حکومت کے مطابق تو آج بھی قانون کی خلاف ورزی کرتا ہوں، میرے کیس میں ایک نہیں تین سوموٹو نوٹس لیے گئے،جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ آپ کا بنیادی نکتہ ہے کہ آپ کو سماعت کا موقع نہیں ملا، عدالت میں دیا گیا اپنا بیان نہیں پڑھیں گے تو منفی تاثرجائے گا، جسٹس قاضی فائز عیسٰ نے کہا کہ اگرعدالت سمجھتی ہے کہ باضابطہ سماعت ہوئی تو ٹھیک ہے، میری اہلیہ اپنے بیان سے نہیں مکر رہیں، عدالت سرینا عیسیٰ کی بات سے متفق نہیں تو درخواست خارج کردے، کل آپ کی بیویاں بھی یہاں کھڑی ہوسکتی ہیں، جسٹس منیب اختر نے کہا کہ کسی سائل سے قانون کا لیکچر نہیں لے سکتے، جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ جج اورججزکے خاندان کے بارے میں کوئی دھوکا نہیں ہوناچاہیے اس کیس میں 3 ازخود نوٹس ہوئے، ایک از خودنوٹس سپریم کورٹ،ایک سپریم جوڈیشل کونسل اورایک ایف بی آرنے لیا ،ازخود نوٹس مفاد عامہ کے معاملات پرلیے جاتے ہیں،اس میں کون سامفاد تھا؟ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ بس یہ بتادیں کہ ایف بی آر کو ریفرنس بھیجنا کیسے غیرقانونی تھا؟ ان سوالات پر آپ کو یا کسی کو جذباتی ہونے کی ضرورت نہیں، ہمیں تکلیف ہے کہ سرینا عیسیٰ کوسوالوں سے ضرر پہنچا، جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہم ان میں ہیں جنھوں نےملک بنایا،ملک کے لیے جان بھی دے دیں گے،میں اپنی ذات پر نہیں ملک کے لیے جذباتی ہوتا ہوں،عدلیہ اور آئین کا آخری محافظ رہوں گا، میرے کیس میں دو ایف بی آر چیئرمینوں کو ہٹایا گیا،عدالت پر حملہ ہو تو جذباتی ہوں گا،12مئی کے واقعہ پر تحقیقات ہوتیں تو آج ذمہ دار دبئی میں نہ ہوتا،فروغ نسیم اور انور منصور ایک دوسرے کو جھوٹا کہتے رہے، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپکا واحد دفاع ہے کہ اہلیہ کے اثاثوں سے کوئی تعلق نہیں ہے ،آپ کہتے تھے کہ اہلیہ کے اثاثوں کا انہی سے پوچھیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ جو بدنیتی میرے کیس میں سامنے آئی کبھی نہیں دیکھی، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ سوالات سے آپ پریشان ہوتے ہیں اس پر معذرت خواہ ہوں،

سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے 3 سوال پوچھ لیے کیا جسٹس قاضی فائز عیسٰی اپنی اہلیہ کے بینک اکاؤنٹس سے مکمل لاتعلق ہیں؟ جو رقم باہر بھیجی گئی کیا جسٹس قاضی فائز عیسی کا اس سے کوئی قانونی تعلق نہیں؟ جائیداد کی خریداری کے اخراجات سے جسٹس قاضی فائز عیسٰی کا کوئی تعلق نہیں؟ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسٰی ان سوالات کا جواب کل دے دیں،سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے دلائل مکمل ہو گئے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ باقی نقاط اپنے جواب الجواب میں دونگا،

میرا سرشرم سے جھک گیا،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے دلائل

2019 سے مشکل میں،وکیل کی فیس ادا نہیں کر سکتا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نظر ثانی کیس میں خود دیئے دلائل

مجھے پتہ چلے حلقہ میں یہ کام ہو رہا ہے تو میں ووٹ ڈالنے نہیں جاؤنگا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

آئین میں کہاں لکھا ہے الیکشن کمیشن چیئرمین سینیٹ انتخاب نہیں کرائے گا؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

3 سال گزرگئے،یہ کام نہیں ہوا،حکومت کی نااہلی ظاہر ہوتی ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

صدارتی ریفرنس کیس، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سپریم کورٹ پیش ہو گئے،اہلیہ کے بیان بارے عدالت کو بتا دیا

منافق نہیں، سچ کہتا ہوں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ،آپ نے کورٹ کی کارروائی میں مداخلت کی،جسٹس عمر عطا بندیال

سپریم کورٹ فیصلے کے بعد صدر اور وزیر اعظم کو فورا مستعفی ہوجانا چاہئے، احسن اقبال

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بیوی اور بیٹی کے ہمراہ اچانک کہاں پہنچ گئے؟

قاضی فائز عیسیٰ کیس،کیس کی کارروائی براہ راست دکھانے کی درخواست پر حکومت نے کیا دیا جواب؟

ہمیں کمنٹری سننے پر مجبور نہ کریں،عدالت ،سچ بولتا رہوں گا چاہے کسی کو برا ہی کیوں نہ لگے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

قاضی فائز عیسیٰ کو وزیر اعظم کیخلاف مقدمات سننے سے روکنا غیر آئینی ہے،درخواست دائر

ضیا الحق، پرویز مشرف قوم کے نوکر تھے،نام لیتے ہوئے ہم کانپنا شروع ہوجاتے ہیں.جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

آئین شکنی غداری ،دین میں کوئی زبردستی نہیں تو قانون میں زبردستی کیسے ہوسکتی ہے ؟جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست سپریم کورٹ نے کی مسترد

عمران خان کا مداح، آٹو گراف بھی لیا،وزیرکو مستعفیٰ ہونا چاہئے، قاضی فائز عیسیٰ کے سپریم کورٹ میں دلائل

ملک کو باہر سے نہیں اندر سے خطرہ ،مجھے پاگل شخص قرار دیا گیا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

شہزاد اکبرکو جیل میں ہونا چاہیے ،قاضی فائز عیسیٰ،آپ تحمل کا مظاہرہ کریں، جسٹس مقبول باقر

فروغ نسیم نے طنز کیا تھا کہ سلائی مشین سے لاکھوں پاونڈز بنائے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

عدالت میں جو جھوٹ بولے گئے وہ سامنے لانا چاہتا ہوں،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

گزشتہ دو برس کے دوران ہزاروں بار مرچکی ہوں ،فواد چودھری، شہزاد اکبر نے کیا کام کیا؟ سرینا عیسیٰ پھٹ پڑیں

آپ بات سمجھے بغیر ہی مداخلت کر دیتے ہیں،جسٹس عمر عطا بندیال کا جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے مکالمہ

Comments are closed.