سرگودھا یونیورسٹی کا غیرقانونی کیمپس اور لوٹ مار،نیب متحرک، طلباء کیلئے خوشخبری

0
52

نیب نے بد عنوانی کے مقدمات میں ملزمان سے لوٹی گئی رقم برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کروا دی دوسری جانب متاثرین میں بھی چیک تقسیم کر دئیے گئے،ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور نے 10 کروڑ 73 لاکھ مالیت کے چیک متعلقہ حکام کے حوالے کئے ،رقوم سابق وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودھا، ملزم ڈاکٹر محمد اکرم اور لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کمرشلائزیشن کیس میں ایل ڈے اے افسران سے برآمد کروائی گئی ،دیگر کیسز میں پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ، گجرانوالہ اریگیشن ایمپلائیز کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی اور ناردن پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ شامل ہیں

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈی جی نیب لاہور نے سرگودھا یونیورسٹی حکام کو 9 کروڑ 41 لاکھ اور ایل ڈی اے حکام کو 34 لاکھ 42 ہزار مالیت کا چیک حوالے کیا ،ناردرن پاور جنریشن کمپنی حکام نے 45 لاکھ مالیت پر مشتمل چیک وصول کیا ،پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ اور گجرانوالہ اریگیشن سوسائٹی حکام نے بالترتیب 37لاکھ 87 ہزار اور 14 لاکھ مالیت کے چیک وصول کئے ،سرگودھا یونیورسٹی کیس میں ملزمان نے آپس کی ملی بھگت سے لاہور اور منڈی بہائودین میں غیرقانونی کیمپس بنائے اور طلباء سے کروڑوں روپے وصول کئے. غیر قانونی کیمپسز میں ملزمان نے طلباء سے مختلف کورسز کی متعین کردہ فیس سے زائد وصولیاں کیں اور کامیاب طلباء کو ڈگریاں بھی جاری نہ کی گئیں.

سپریم کورٹ کی ہدایات پر نیب لاہور نے ملزمان کی گرفتاری عمل میں لاتے ہوئے لوٹی گئی رقوم کی برآمدگی ممکن بنائی، برآمد کردہ مجموعی رقم سے 5کروڑ 93 لاکھ روپے یونیورسٹی آف سرگودھا کے طلباء کو واپس لوٹائے جائینگے جسکی نگرانی نیب لاہور حکام کرینگے ،یونیورسٹی کے انتظامی معاملات میں غبن کی گئی 5 کروڑ سے زائد مالیت کی رقم برآمدگی کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ کو واپس کر دی ،

ڈی جی نیب کا کہنا ہے کہ نیب کی ترجیح صرف کیس بنانا نہیں بلکہ ملزمان سے لوٹی گئی قومی دولت کی واپسی ہے ،ماضی میں بھی کرپشن کیسز میں ملزمان سے اربوں روپے برآمد کرواتے ہوئے حکومتی خزانے میں جمع کروائے گئے ،نیب قانون کی شق پلی بارگین ملزمان سے لوٹی گئی مکمل رقوم کی واپسی کا واحد اور منفرد زریعہ ہے،چیئرمین نیب کی ہدایات کی روشنی میں بدعنوان عناصر کیخلاف جہاد جاری رکھیں گے.

Leave a reply