سرحد پار سے دہشتگردی اب برداشت نہیں کر سکتے،وزیراعظم

پچھلی حکومت میں ہم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا
0
100
pm shehbaz

اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سرحد پار سے دہشت گردی اب برداشت نہیں کر سکتے-

باغی ٹی وی : کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل سے تمام کابینہ عوام کے اعتماد پر پورا اتریں گے، وفاقی کابینہ آج پہلا اجلاس تھا، امید ہے کابینہ عوام کے اعتماد پرپورا اترے گی، پاکستان کی سرحدیں دہشت گردی کے خلاف ریڈ لائن ہیں، سرحد پار سے دہشت گردی اب برداشت نہیں کرسکتے، ہمسائیہ ملک کی زمین دہشت گردی کے لیے استعمال ہو گی تو یہ قابلِ قبول نہیں ہو گا، خطے میں امن کے لیے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، دہشتگردی کے خاتمے کے لیے قوم نے عظیم قربانیاں دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے والے پاک فوج کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتےہیں، پاک فوج کے جوانوں کی وطن کے ساتھ والہانہ محبت انمول ہے،شہدا اور ان کے اہلخانہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، شہدا کے والدین نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کی گھر تک سروسز فراہم کرنے دستک پروگرام …

وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف واضح طور پر کہہ رہا ہے کہ ٹیکس نیٹ کا دائرہ بڑھائیں، آئی ایم ایف کی شرط ہےکہ ٹیکس نیٹ کو بڑھائیں ہمیں آئی ایم ایف کے نئے پروگرام کی ضرورت ہے ،کیونکہ قرضوں کے بغیر ہمارا گزارا نہیں، معیشت کو پاؤں پر کھڑا کر کے ملک کو قرضوں سے نجات دلانی ہے، کوشش کریں گے کم سے کم قرض لیں، پچھلی حکومت میں ہم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ہم نے ملک کے لیے اپنا سیاسی اثاثہ بھی داؤ پر لگا دیا-

احتجاج، توڑ پھوڑ، عمران خان ،شیخ رشید، شاہ محمود قریشی و دیگر بری

انہوں نے کہا کہ 2400 ارب کے محصولات کے کیسز ٹربیونلز یا عدالتوں میں ہیں، چیف جسٹس سے درخواست ہے تمام ہائیکورٹس کو ہدایت دیں کہ تمام کیسز پر میرٹ پر فیصلہ دیں، نوٹس لینے پر چیف جسٹس کا شکر گزار ہوں گامافیاز قوم کے اربوں کھربوں روپے کھا رہی ہے، 400 سے 500 ارب روپے کی سالانہ بجلی چوری ہو رہی ہے، اب بجلی اور گیس کی چوری برداشت نہیں کریں گے، بجلی اور گیس کی چوری کے مکمل خاتمے کے لیے پلان لانا ہوگاچیئرمین ایف بی آر، وزیر خزانہ کو کہا ہے فرض شناس، دیانتدار افسران کی فہرستیں بنائیں، ٹربیونلز سے میٹنگ کریں اور جلد از جلد انصاف پر مبنی فیصلہ کریں۔

پاکستان کو اس وقت معاشی لانگ مارچ کی ضرورت ہے ،وفاقی وزیر منصوبہ بندی

کفایت شعاری پالیسی سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کے شاہانہ اخراجات میں کمی انتہائی ضروری ہے، کئی ایسے محکمے ہیں جن کی ضرورت نہیں اور جو محکمے رہ گئے اٹھارویں ترمیم کے تحت صوبوں کو حوالے کریں، قبل ازیں، کابینہ اجلاس میں وزیراعظم سمیت اراکین نے تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کیا۔

Leave a reply