مالی سال 2024-25 کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر 2024) کے دوران سرکاری ملکیتی اداروں کو 343 ارب روپے کا نقصان ہوا، جس کے بعد مجموعی نقصان 5893 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
سرکاری رپورٹ کے مطابق نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) 153 ارب 27 کروڑ روپے کے ساتھ سب سے زیادہ خسارے میں رہا، جبکہ کیسکو کو 58 ارب 11 کروڑ اور سیپکو کو 29 ارب 60 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔پاکستان ریلویز نے 26 ارب 51 کروڑ، پیسکو نے 19 ارب 68 کروڑ، پاکستان اسٹیل ملز نے 15 ارب 60 کروڑ اور پاسکو نے 7 ارب روپے کا نقصان اٹھایا۔اسی طرح یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو بھی 4 ارب روپے سے زائد کا خسارہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیادوں پر سرکاری اداروں کے نقصانات میں 16.09 فیصد کمی دیکھی گئی۔پہلی ششماہی میں سرکاری اداروں نے 457 ارب 22 کروڑ روپے کا منافع بھی حاصل کیا، تاہم یہ منافع بھی سالانہ بنیاد پر 10.41 فیصد کم رہا۔منافع کمانے والے اداروں میں او جی ڈی سی ایل سرفہرست رہا، جس کا منافع 82 ارب 46 کروڑ روپے رہا، پی پی ایل نے 50 ارب روپے اور نیشنل پارک مینجمنٹ نے 37 ارب 35 کروڑ روپے منافع حاصل کیا۔
روسی سفیر کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، غزہ، افغانستان پر گفتگو
آن لائن کمائی کے جھانسے میں 1 لاکھ روپے کا نقصان، خاتون نے خودکشی کرلی
پاک بحریہ کے افسران، سیلرز اور سویلینز کو عسکری اعزازات دینے کی تقریب
کراچی: پولیس اور رینجرز اہلکاروں میں فائرنگ، ایک جاں بحق، ایک زخمی
ژوب میں 9 مسافروں کے قتل کا مقدمہ درج








