رحیم یار خان، سرکاری اراضی پر قبضہ،پی ٹی آئی رکن اسمبلی کا ڈیرہ مسمار
رحیم یار خان میں انتظامیہ نے چک 104 میں سرکاری اراضی واگزار کرانے کیلئے آپریشن کیا ہے اور تحریک انصاف کے رکن اسمبلی جاوید اقبال وڑائچ کی رہائشگاہ کو سیل اور ڈیرے کو مسمار کردیا گیا،
اس دوران رہائش گاہ کے باہر پی ٹی ائی کارکنان نے نعرے بازی کی،اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق کارروائی گورنمٹ لینڈ ایکٹ 1912 کے تحت قابضین سے سرکاری اراضی واگزار کرانے کیلئے کی جارہی ہے اسسٹنٹ کمشنر وقاص ظفر کا کہنا ہے 3 ایکڑ سرکاری زمین پر تحریک انصاف کے رکن اسمبلی جاوید وڑائچ انکے بھائی غیر قانونی قابضین تھے، 3 ایکڑ سرکاری زمین پر بنے تجاوزات کو قابضین سے واگزار کروا لیا گیا ہے سرکاری زمین واگزار کرانے کے بعد رکن اسمبلی کی رہائش گاہ کو سیل اور ڈیرے مسمار کر دیا گیاہے اپریشن کے دوران تحریک انصاف کے رکن اسمبلی کی رہائش گاہ کے باہر پی ٹی ائی کارکنان وکلاء اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد موجود رہائشگاہ سیل کئے جانے پر کارکنان کی رکن اسمبلی اور بانی پی ٹی کے حق میں نعرے بازی کی گئی.
تحریک انصاف کے رکن اسمبلی جاوید وڑائچ کے وکیل رمضان شمع کا کہنا ہے زمین سرکاری نہیں جاوید وڑائچ کی ذاتی ملکیت ہے جاوید وڑائچ کی فیملی گھر کے اندر موجود ہے اسٹے آرڈر دینے کے باوجود گھر کو سیل کردیا گیا ہے رہائشگاہ کو سیل اور ڈیرے کو مسمار کرکے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے پی ٹی ائی کے رہنما حسان مصطفیٰ نے کہا انتظامیہ کے پاس کوئی جمع بندی نہیں، آڈر اٹھا کر ایک پٹواری آتا ہے مشترکہ کھاتے کو چیک کرتا ہے، اس کھاتے میری زمین ہے سرکار کی زمین ہے اس کی نشاندھی کس نے کی بغیر کسی نوٹس اور بغیر سنے آکر رہائشگاہ کو سیل کردیا گیا ہے حسان مصطفیٰ نے کہا پارلمینٹ میں ترمیم کے ایک ووٹ کی خاطر جاوید وڑائچ کو تحریک انصاف اور عمران خان سے وفاداری کے نتیجے میں سزا دی