سرکاری راشن کے لیے گاؤں والوں نے30 فٹ اونچا پہاڑ کاٹ کر راستہ بنالیا

چھتیس گڑھ کے کاوردھا (کبیردھام) میں سرکاری راشن کے لیے گاؤں والوں نے پہاڑ کو کاٹ کر راستہ بنالیا۔

باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق گاؤں والوں نے خود محنت کر کے 30 فٹ اونچا پہاڑ کاٹ کر یہ کچا راستہ بنایا ہے۔ اس کے بعد چار گاؤں کے مسائل حل ہو گئے ہیں گورنمنٹ فیئر پرائس شاپ ، گاؤں بہپانی میں چل رہی ہے۔ یہ گاؤں ڈونگر پہاڑ کی دوسری طرف ہے۔

باپ نےغیرت کے نام پر بیٹی اور داماد کو قتل کردیا

کنھاکھیرا، ڈھیپرپانی، مہارانی ٹولہ اور تھینگاٹولا گاؤں اس کے نچلے علاقے میں آباد ہیں یہاں کے لوگوں کو راشن کے لیے 12 کلومیٹر کا سفر کرنا پڑتا تھا گاؤں والے یہ فاصلہ پیدل طے کرتے تھے اور اپنے سروں پر راشن لے جاتے تھے۔ جس کی وجہ سے انہیں کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اب یہ فاصلہ صرف دو کلومیٹر رہ گیا ہے-

بھارتی میڈیا کے مطابق اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کے لیے چاروں دیہات کےلوگوں نےآپس میں میٹنگ کی پھر کنھاکھیرا گاؤں سے ملحق ڈونگری پہاڑ پر راستہ بنانے کا فیصلہ ہوا۔ اس میں چار گاؤں کے 70 دیہاتیوں نے کام کیا اور آٹھ دن کی محنت کے بعد پہاڑ کو توڑ کر دو کلومیٹر کچی سڑک بنائی۔

بھارت کے خاتون صحافی کو امریکی سفر سے روکنے پر امریکا کا ردعمل

تھینگاٹولا کے سابق نائب سربراہ دھرم سنگھ بیگا نے بتایا کہ گاؤں کے لوگ راشن کے لیے بہپانی جاتےہیں بہپانی کا فاصلہ تقریباً 12 کلومیٹر ہے۔ نقل و حمل کا کوئی ذریعہ نہ ہونے کی وجہ سے پیدل چلنا پڑتا ہے۔ راشن سر پر اٹھانے کے بعد وہ پیدل ہی گاؤں لوٹتے ہیں۔

بھارت میں انسانی حقوق کی بہت زیادہ پامالیاں ہورہی ہیں:سیکرٹری اقوام متحدہ کا بھارت…

Comments are closed.