سرکاری زمین پر قبضے روکنے کی درخواست پر عدالت نے کیا حکم دیا؟

0
34

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کے علاقے پنجگراں میں سرکاری زمین پر قبضے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی

وکیل نے کہا کہ عدالت چیئرمین سی ڈی اے کو سرکاری زمین پر قبضہ ختم کرانے کا حکم دے،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ جن بااثر افراد پر قبضے کا الزام لگارہے ہیں انہیں درخواست میں فریق نہیں بنایا،

عدالت نے درخواست گزار کو درخواست میں مبینہ قابضین کو فریق بنانے کا حکم دے دیا،کیس کی سماعت اسلام آبا دہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی

عدالت نے درخواست کی مزید سماعت ملتوی کر دی،

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے بھیکہ سیداں میں سی ڈی اے آپریشن روکنے سے متعلق درخواست پر سماعت کی ، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سی ڈی اے نے معاوضہ دیا نہیں اور گھر گرانے کیلئے نوٹس دیدیا ۔

دوران سماعت سی ڈی اے نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ باﺅں بھیکہ سیداں میں متاثر نہیں ہیں بلکہ قابضین ہیں جو زیادتی کر رہے ہیں ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس شہر میں زیادتی تو سی ڈی اے 50 سال سے کر رہاہے ،

سی ڈی اے نے زمین لے کر معاوضہ نہیں دیا تاکہ کرپشن کا دروازہ کھلا رہے۔ سی ڈی اے کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ متاثرین کے کلیم بے بنیاد ہیں ، ثابت کریں گے

عدالت نے متاثرین کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے گاﺅں بھیکہ سیداں میں سی ڈی اے آپریشن روکنے کا حکم جاری کر دیاہے ۔چیف جسٹس نے بھیکہ سیداں کیس عدالت نمبر چار کو منتقل کر دیاہے ۔

سرکاری زمینوں پر50،50منزلہ عمارتیں بن گئیں،سب قبضے ختم کروائیں، چیف جسٹس

Leave a reply