وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے پاک-سعودی بزنس فورم 2024 سے خطاب کرتے ہوئے سرمایہ کاری کے مواقع کا جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ تاریخی طور پر ہمارے تعلقات روایتی شعبوں اور مضبوط دوستی کے ہیں۔ اب ہم دوستی سے آگے بڑھ کر ترقی اور خوشحالی کے سفر میں شراکت دار بننا چاہتے ہیں۔ ہم اب 360 سیکیورٹی کے لحاظ سے سوچ رہے ہیں: فوڈ سیکیورٹی، اقتصادی سیکیورٹی، اور توانائی سیکیورٹی ،پاکستان عالمی ویلیو چینز میں شامل ہونا چاہتا ہے۔ پاکستان بہت سی اشیاء کی پیداوار کر رتا ہے اور سعودی عرب کو تیل کی معیشت میں وسیع تجربہ ہے۔ لیکن دنیا میں ایک صنعتی 4.0 انقلاب جاری ہے جس کے لیے دونوں ممالک تیار ہیں اور ہم مل کر اس نئی منزل کی طرف بڑھنا چاہتے ہیں۔
وفاقی وزیر مصد ق ملک کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی وژن 2030 پاکستان کی معاشی وژن کے ساتھ مکمل ہم آہنگ ہے۔ آپ پاکستان کو ترقی، برآمدات، وسائل اور توانائی پر مبنی کلسٹرز، نئی ٹیکنالوجیز کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں، اور نئے کاروباری ماڈلز میں شمولیت کا رجحان بھی واضح ہے۔ ہمارے پاس بہت سی ٹیکنالوجی اور کئی انجینئرنگ اسکول ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور سعودیہ کی اقدار ایک جیسی ہیں، ہمارے خاندانی اقدار اسلامی اقدار ہیں، یہ ایک ہی چیز ہے۔ پاکستان کے شمالی علاقے سعودی خاندانوں کے لیے بہترین سیاحتی مواقع فراہم کرتے ہیں۔وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ ہم سرخ فیتے کو ختم کرکے سرمایہ کاروں کے لیے ریڈ کارپٹ بچھائیں گے۔ دنیا میں ایک الیکٹریفیکیشن انقلاب آ رہا ہے اور اس الیکٹریفیکیشن انقلاب کی ریڑھ کی ہڈی تانبا ہوگا۔ پاکستان تانبے کے ذخائر کے لحاظ سے دنیا کا ساتواں امیر ترین ملک ہے۔ اور تانبے کے بغیر کوئی الیکٹریفیکیشن انقلاب ممکن نہیں۔ ہم اپنے تانبے کے ذخائر اور سعودی عرب کی اسملٹنگ صلاحیتوں سے مل کر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ہماری آبادی بڑھ رہی ہے اور معیشت مستحکم ہے جو چار سے پانچ فیصد کی شرح سے ترقی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ سعودی عرب کے خام تیل کے وسیع وسائل سے بھی فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ جیسے سعودی عرب نہ صرف اپنے ملک میں ڈیجیٹلائزیشن کر رہا ہے بلکہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور مشین لرننگ کے لحاظ سے عالمی سطح پر قدم جما رہا ہے، پاکستان کے پاس بھی بڑی تعداد میں انجینئرز ہیں۔ ہم ان وسائل کو استعمال کرکے عالمی ویلیو چینز میں شامل ہو سکتے ہیں۔
ڈاکٹر مصدق ملک نے پاکستان اور سعودی عرب کے کاروباری اداروں کو دعوت دی کہ وہ مل کر وسیع مواقعوں کو دریافت کریں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (SIFC) خاص طور پر سرمایہ کاروں کے لیے ریڈ کارپٹ بچھانے اور عمل کو تیز کرنے کے لیے بنائی گئی ہے
پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کےلیے پرعزم ہیں،سعودی وزیر سرمایہ کاری
آرمی چیف سے سعودی وزیر سرمایہ کاری کی ملاقات
سعودی عرب کے سرمایہ کاروں کا وفد پاکستان پہنچ گیا: 2 ارب ڈالر کے معاہدوں کی توقعات
سعودی عرب کا قومی دن،پاکستانی قیادت کی مبارکباد،پیغامات








