سعودی عرب کا دوبارہ ادھار تیل دینے سے انکار

0
76
sa

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کے اجلاس میں سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن نے اہم بریفنگ دی، جس میں پاکستان کی مالیاتی صورتحال اور بین الاقوامی قرضوں کے حوالے سے تازہ ترین معلومات فراہم کی گئیں۔سیکرٹری اقتصادی امور نے بتایا کہ پاکستان رواں مالی سال سعودی عرب اور چین سے 9 ارب ڈالر کے قرضے کا رول اوور کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ تاہم، سعودی عرب نے دوبارہ ادھار تیل فراہم کرنے کی درخواست پر ابھی تک حامی نہیں بھری ہے۔ سعودی عرب نے پہلے بھی پاکستان کو ادھار تیل فراہم کرنے کی سہولت دی تھی، مگر اب اس معاملے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔
سیکرٹری نے مزید وضاحت کی کہ پاکستان اس وقت عرب کوآرڈی نیشن گروپ اور قطر فنڈ فار ڈویلپمنٹ سے فنڈنگ حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال دیامربھاشا ڈیم کے لیے بھی ایکسٹرنل فنانسنگ کا انتظام کر لیا جائے گا، اور اسلامک ڈویلپمنٹ بینک سے 50 کروڑ ڈالر ادھار تیل اور دیگر کموڈیٹیز کے لیے ملیں گے۔پاکستان کو اس مالی سال مجموعی طور پر 20.8 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنا ہوں گی۔ سیکرٹری اقتصادی امور نے بتایا کہ جنیوا ڈونر کانفرنس کے تحت پاکستان کو ابھی تک صرف 3 ارب ڈالر موصول ہوئے ہیں، جبکہ 10.7 ارب ڈالر کی پروجیکٹ فنانسنگ کی یقین دہانیاں بھی کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ، داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے عالمی بینک سے ایک ارب ڈالر حاصل ہوں گے، اور اس پروجیکٹ کا پہلا فیز 2027 تک مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کو نیشنل ہائی وے N5 کی تعمیر کا ٹھیکہ دیا جائے گا۔ مزید برآں، ملک بھر میں تمام غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کے منصوبوں کی نگرانی کا کوئی جامع نظام موجود نہیں ہے، اور این جی اوز کی فنڈنگ کی دہشت گردی کی فنانسنگ کے لیے استعمال نہ ہونے کی نگرانی کی جاتی ہے۔

Leave a reply