سعودی عرب نے آجروں کو گھریلو ملازمین سے بھرتی، ورک پرمٹ اور دیگر مدوں میں کسی بھی قسم کی فیس وصول کرنے سے روک دیا ہے۔ خلاف ورزی پر 20 ہزار سعودی ریال تک جرمانہ اور تین سال تک بھرتی پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔
سعودی گزٹ کے مطابق کمپنیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے کہ وہ ملازمین سے بھرتی، پیشے کی تبدیلی، خدمات کی منتقلی، اقامہ یا ورک پرمٹ کی کوئی فیس وصول نہ کریں۔یہ دفعات سعودی وزارتِ افرادی قوت کی جانب سے جاری کیے گئے ملازمین کے حقوق و ذمہ داریوں کے رہنما اصولوں میں شامل کی گئی ہیں، جن کا مقصد گھریلو ملازمین کو باوقار زندگی اور بہتر کام کے ماحول کی ضمانت فراہم کرنا ہے۔
وزارت کے جاری کردہ گائیڈ کے مطابق گھریلو ملازمت کے شعبے میں ڈرائیور، نرس، باورچی، معلم، کسان، گارڈ، کافی بنانے والے اور ماہر فزیو تھراپی سمیت متعدد پیشے شامل ہیں۔رہنما اصولوں میں واضح کیا گیا ہے کہ گھریلو ملازم سے مراد وہ شخص ہے جو براہِ راست یا بالواسطہ طور پر آجر کے لیے گھریلو کام انجام دیتا ہے یا اس کے ماتحت عملے کا حصہ ہوتا ہے.
وزیراعظم سمیت 25 فیصد ارکان اسمبلی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے،فافن رپورٹ
اسرائیل غزہ کے شہریوں کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کا پابند ہے،عالمی عدالت انصاف








