سعودی عرب کے وزیراعظم و ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کی دورۂ پاکستان کی دعوت قبول کرلی ہے۔

وزارتِ خارجہ کے حکام کے مطابق ولی عہد دسمبر کے اختتام سے قبل پاکستان کا دورہ کریں گے۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے میں اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔یاد رہے کہ چند روز قبل وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کا سرکاری دورہ کیا تھا، جہاں ریاض میں اعلیٰ سطحی مذاکرات کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایک اہم دفاعی معاہدہ طے پایا۔ معاہدے کے مطابق اگر کسی ایک ملک پر جارحیت کی جاتی ہے تو اُسے دونوں ممالک کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔ اس اقدام کو خطے میں امن و استحکام اور باہمی اعتماد کی مضبوطی کے تناظر میں غیر معمولی اہمیت دی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق محمد بن سلمان کے آئندہ دورۂ پاکستان کے دوران مختلف شعبوں میں تعاون کے مزید معاہدے متوقع ہیں جن میں توانائی، سرمایہ کاری، اور سیکیورٹی امور سرفہرست ہوں گے۔ حکومتی حلقے اس دورے کو پاکستان کی خارجہ پالیسی کے لیے بڑی کامیابی قرار دے رہے ہیں، کیونکہ اس سے دونوں ممالک کے تاریخی برادرانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔سیاسی ماہرین کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والا یہ دفاعی معاہدہ خطے میں ایک نئے اسٹریٹجک توازن کو جنم دے سکتا ہے۔ اس معاہدے کے بعد نہ صرف پاکستان کی دفاعی پوزیشن مستحکم ہوگی بلکہ سعودی عرب کو بھی جنوبی ایشیا میں ایک قابلِ اعتماد شراکت دار میسر آئے گا۔

محمد بن سلمان کے دورۂ پاکستان کے موقع پر اعلیٰ سطحی اجلاس اور مشترکہ اعلامیہ بھی متوقع ہے، جس میں دونوں ممالک کے مستقبل کے تعاون کے خدوخال واضح کیے جائیں گے۔

Shares: