سعودی عرب کے سابق انٹیلیجنس چیف شہزادہ ترکی نے غزہ کے لیے صدر ٹرمپ کا اعلان مسترد کر دیا-

باغی ٹی وی : عرب خبر رساں ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں سعودی عرب کے سابق انٹیلی جنس چیف شہزاد ترکی الفیصل نے غزہ کے لوگوں کو بے دخل کرنے کے ٹرمپ کے پلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کا منصوبہ کہیں بھی قابل فروخت نہیں ہے ساتھ ہی انہوں نے غزہ کے لیے امریکی سربراہی میں مارشل پلان کی تجویز بھی دی۔

شہزادہ ترکی الفیصل کا کہنا تھا کہ غزہ کے لیے ٹرمپ کی تجویز ناقابل عمل ہے بلکہ واشنگٹن کو غزہ کی بحالی کے لیے مدد کرنی چاہیے تاکہ وہاں کے لوگ اپنی سرزمین پر رہیں، ہمارے پاس ایک عرب امن پلان ہے جو ایک مکمل جامعہ اور متبادل ہے، اس کے ذریعے علاقے میں جنگ کا خاتمہ ہوگا اور امن قائم ہوسکتا ہے۔

پاکستان مسلم امہ کو لیڈ کرتے ہوئے فلسطین کا معاملہ دنیا میں اٹھائے،حافظ نعیم الرحمان

ان کا کہنا تھا کہ امریکا دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ کے لیے منظور کیے جانے والے مارشل پلان کو غزہ کے لیے بھی نافذ کرسکتا ہے جسمیں امریکا پورے خطے کی تعمیر نو کرے اور غزہ کی پٹی کو اکیلا چھوڑ دے تاکہ وہاں کے لوگ امن و سکون کے ساتھ رہ سکیں کیونکہ مارشل پلان کے تحت یورپینز نے تعمیر نو کے بعد وہاں سے منتقلی نہیں کی تھی۔

واضح رہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکا کی جانب سے یورپ کے لیے ایک مارشل پلان منظور کیا گیا تھا جس کے تحت مغربی یورپ کو اقتصادی امداد دی گئی تھی۔

خیبرپختونخوا کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کا ملک میں امن کیلئے افغانستان سے فوری مذاکرات پر اتفاق

دوسری جانب حماس کی جانب سے اگلے ہفتے کو غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات شروع کرنے کی توقع کے ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سخت موقف اختیار کرنے کی دھمکی دی ہےانہوں نے کہا کہ حماس کو "تمام قیدیوں” کو رہا کرنا چاہیے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق "سخت موقف” سے ان کا کیا مطلب ہے اس کی وضاحت نہیں کی۔

یہ بیان اسرائیل کی جانب سے جمعے کے روز اس اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ اسے تین اسرائیلی قیدیوں کے نام موصول ہو گئے ہیں جنہیں غزہ کی پٹی سے ہفتے کے روز رہا کیا جائے گا۔

یوکرین میں چرنوبل نیوکلیئر پلانٹ کی چھت پر ڈرون گر کر تباہ

حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے ٹیلی گرام کے ذریعے تصدیق کی ہے کہ یرغمالیوں کو جن میں سے ایک اسلامی جہاد کے زیر حراست ہے کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے تحت فلسطینی قیدیوں کےتبادلے کی چھٹی کھیپ کے طور پر رہا کیا جائے گا۔

Shares: