سعودی ولی عہد کے خلاف بغاوت کے الزام میں شاہی خاندان کے 20 مزید افراد گرفتار
سعودی ولی عہد کے خلاف بغاوت کے الزام میں شاہی خاندان کے 20 مزید افراد گرفتار
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے خلاف بغاوت کے الزام میں گرفتاریوں کا سلسلہ مزید وسیع کر دیا ہے، مزید 20 شہزادوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے.
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خادم الحرمین سعودی فرماں روا کے بیٹے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے خلاف مبینہ بغاور کے الزام میں مزید 20 شہزادوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں فوج کے سابق انٹیلی جنس سربراہ نائف بن احمد بھی شامل ہیں۔
دو روز قبل بھی ولی عہد محمد بن سلمان کا تختہ الٹنے کی سازش کے الزام میں ان کے چچا شہزادہ احمد بن عبدالعزیز، چچا زاد بھائی اور سابق ولی عہد محمد بن نائف اور شاہی خاندان کے اہم ترین فرد شہزادہ نواف بن نائف کو ان کے محلات سے حراست میں لے لیا گیا تھا
سعودی حکومت نے شاہی خاندان کے ان اعلیٰ ترین ارکان کے ساتھ ساتھ ان کے قریب سمجھے جانے والے ہر شخص، وزارت داخلہ کے درجنوں حکام، سینئر فوجی افسران کو گرفتار کرلیا ہے جس پر ولی عہد محمد بن سلمان کے مخالف ہونے کا شبہ ہو۔
سعودی عرب میں بادشاہ تو شاہ سلمان ہیں لیکن عملی طور پر باگ ڈور ان کے بیٹے اور ولی عہد محمد بن سلمان کے ہاتھوں میں ہے۔2015 میں شاہ عبداللہ کی وفات کے بعد ولی عہد شاہ سلمان بادشاہ بن گئے تھے جبکہ ان کے بھتیجے محمد بن نائف کو ولی عہد اور بیٹے محمد بن سلمان کو نائب ولی عہد بنایا گیا تھا لیکن پھر 2017 میں شاہ سلمان نے ولی عہد محمد بن نائف کو برطرف کرکے اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو ولی عہد بنادیا تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کےمطابق سعودی حکام نے جن 3 افراد کو حراست میں لیا ان میں دو شخصیات انتہائی اہم اور بااثر ہیں حراست میں لیے جانے والے سابق ولی عہد محمد بن نائف سعودی عرب کے وزیر داخلہ بھی رہ چکے ہیں جنہیں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے 2017 میں برطرف کرکے گھر میں نظربند کیا تھا
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق تینوں شخصیات کو جمعہ کی صبح حراست میں لیا گیا غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ماسک پہنے اور کالے کپڑوں میں ملبوس سیکیورٹی گارڈ ان کے گھروں پر آئے اور مکمل تلاشی بھی لی۔ دوسری جانب عرب خبر رساں ادارے الجریزہ نے دعویٰ کیا ہے کہ تینوں شخصیات کو بغاوت کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے
واضح رہے کہ 2017 میں شہزادہ محمد بن سلمان کے احکامات پر سعودی شاہی خاندان کے درجنوں ارکان، وزرا اور کاروباری شخصیات کو گرفتار کرکے انہیں ہوٹل میں نظر بند کردیا گیا تھا۔ سعودی حکومت کے مطابق ان شخصیات نے بدعنوانی کرکے اربوں ریال ہتھیائے تھے