ننکانہ:متروکہ وقف املاک بورڈ نے صوابی میں مندر کو گرانے کی خبر کو بے بنیاد قرار دیا

درحقیقت موقع پر مندر یا کوئی اقلیتی عبادت گاہ کا وجود نہیں تھا

ننکانہ صاحب، باغی ٹی وی (نامہ نگار احسان اللہ ایاز )متروک وقف املاک بورڈ میں صوابی میں مندر کو گرانے کی خبر کو بے بنیاد قرار دے دیا درحقیقت میں موقع پر مندر یا کوئی اقلیتی عبادت گاہ کا وجود نہیں تھا بلکہ پشاور سے 21 کلو میٹر دور درگئی گاوں میں واقع دھرم شالہ(ہندو مذہب کی عارضی پناہ گاہ) کی قدیمی عمارت خستہ حالت میں موجود ہے جو کہ ساڑھے تین مرلہ پر مشتمل ہے اور کسی بھی وقت جانی نقصان کاباعث بن سکتی ہے۔

چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کی ہدایت کی روشنی میں سیکرٹری بورڈ سمیت دیگر افسران نے ہنگامی طور پر پشاور کے ضلع صوابی کے کا دورہ کیا اور اپنی رپورٹ مرتب کی جسکے مطابق موقع پر کوئی مندر یا عبادت گاہ وغیرہ موجود نہ ہے جبکہ در حقیقت یہ دھرم شالہ کی قدیمی عمارت ہے جو انتہائی خستہ حالی کا شکار ہے اور کسی بھی وقت گر سکتی ہے اور ارد گرد کے رہائشیوں کے لیے جانی و مالی نقصان کا سبب بن سکتی ہے ،

مزید یہ کہ اس عمارت کے ساتھ گرلز سکول واقع ہے جسکی پرنسپل نے محکمہ ہذا سمیت دیگر اداروں کو درخواست دے رکھی ہے کہ عمارت کسی بھی وقت گر سکتی ہے جسکی وجہ سے سکول میں زیر تعلیم بچیوں کو جانی جبکہ مالکان کو شدید مالی خطرہ لاحق ہے

رپورٹ میں یہ مزید کہا گیا ہے کہ یہ خبریں بالکل بے بنیاد ہیں اور جھوٹا پراپیگنڈا ہیں کہ مندر کو گرایا جا رہا ہےجبکہ اصل حقیقت میں یہ دھرم شالہ کی عمارت ابھی بھی وہاں موجود ہے اور اسی تناظر میں ٹرسٹ بورڈ نے فیصلہ کیا ہے اسکو اسکی اصل حالت میں بحال کیاجائے گا تاکہ اس تاریخی ورثہ کو محفوظ کیا جاسکے۔

چیئرمین بورڈ کا کہنا ہے کہ اقلیتوں کی مذہبی عبادت گاہیں ایک اہم اور قیمتی ورثہ ہے انہیں محفوظ رکھنے اور حفاظت کے لیے تمام صلاحیتیں بروئے کا ر لائی جائیں گی

Leave a reply