پنجاب حکومت پر تنقید ،حنا پرویز بٹ کی جانب سے عظمیٰ کاردار کر اسمبلی اجلاس کے دوران کرسی سے اٹھانے پر سوال کرنے والے صحافی محسن بلال کو نوکری سے نکلوا دیا گیا،
محسن بلال کو نوکری سے نکالے جانے پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر محسن بلال کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جا رہا ہے،محسن بلال کو نوکری سے نکالے جانے پر محسن بلال نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئےکہا کہ ہم پرورش لوح و قلم کرتے رہیں گے ،جو دل پہ گذری ھے رقم کرتے رہیں گے،میں ان جونئیر صحافیوں اور جو میڈیا آنا چاہتے ہیں کہ ان میڈیا ہاؤسز کا انتخاب کریں جہاں کی انتظامیہ “ حق و سچ “ کو بوجھ اٹھا سکتی ہو،ورنہ کوئی اور کام کر لیں،عوامی پیسوں پر تشہیر کرتے ہیں اور پھر پابندی لگاتے ہیں کوئی سوال نہ اٹھائے
ہم پرورش لوح و قلم کرتے رہیں گے
جو دل پہ گذری ھے رقم کرتے رہیں گے https://t.co/eRqv4bbJUd— Mohsin Bilal (@mohsinsami85) July 3, 2024
عاصم ارشاد کا کہنا تھا کہ صحافی میاں محسن بلال کو پبلک نیوز سے نکلوا دیا گیا یہ انتہائی افسوناک اور قابل مذمت ہے محسن بلال نے چند روز قبل حنا پرویز بٹ سے کچھ سوال کیے تھے شاید وہی وجہ بنے، صحافیوں کی زبان بندی سے ان کی روزی بند کرنے سے اگر ملک میں کوئی بہتری آتی ہے تو ہم سب حاضر ہیں ہمیں بھی نوکریوں سے نکلوا دیں
صحافی میاں محسن بلال کو پبلک نیوز سے نکلوا دیا گیا یہ انتہائی افسوناک اور قابل مذمت ہے محسن بلال نے چند روز قبل حنا پرویز بٹ سے کچھ سوال کیے تھے شاید وہی وجہ بنے، صحافیوں کی زبان بندی سے ان کی روزی بند کرنے سے اگر ملک میں کوئی بہتری آتی ہے تو ہم سب حاضر ہیں ہمیں بھی نوکریوں سے… pic.twitter.com/aTY2r97qpC
— Aasim Irshad (@Aasimirshadpk) July 4, 2024
ممتاز قانوندان و صحافی میاں داؤد ایڈوکیٹ نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ کیا فرق رہ گیا پی ٹی آئی کی آمریت میں اور ن لیگ کی آمریت میں؟؟؟صحافی میاں محسن بلال کو پبلک نیوز سے نکلوا دیا گیا یہ انتہائی افسوناک اور قابل مذمت ہے، محسن بلال نے چند روز قبل حنا پرویز بٹ سے کچھ سوال کیے تھے شاید وہی وجہ بنے، پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمی بخاری صاحبہ پہلے دن سے اس صحافی کی نوکری کے پیچھے پڑی ہوئی تھیں، جب محسن بلال کو چند دن قبل پبلک نیوز میں رکھا گیا تھا تب بھی عظمی بخاری صاحبہ نے پبلک نیوز کی انتظامیہ کو فون کر ملازمت دینے کی مخالفت کی تھی، پھر چند دن قبل پی ٹی آئی کے ایم پی ایز کا عمران خان کے حق میں احتجاج کی کوریج کرنا محسن بلال کا جرم بن گیا، پھر عظمی کاردار کے ایشو پر سوالات کرنا جرم بن گیا محسن بلال کا۔۔۔۔ خیر صحافیوں کو نوکریوں سے نکلوا کر نہ تو PTI اپنی آمریت اور بیڈگورننس چھپا سکی تھی اور نہ اب PMLN اپنی آمریت اور وسائل کی لوٹ مار چھپا سکے گی۔
کیا فرق رہ گیا PTI کی آمریت میں اور PMLN کی آمریت میں؟؟؟
صحافی میاں محسن بلال کو پبلک نیوز سے نکلوا دیا گیا یہ انتہائی افسوناک اور قابل مذمت ہے، محسن بلال نے چند روز قبل حنا پرویز بٹ سے کچھ سوال کیے تھے شاید وہی وجہ بنے، پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمی بخاری صاحبہ پہلے دن سے اس صحافی… pic.twitter.com/iDeSXxxLdC— Mian Dawood (@miandawoodadv) July 4, 2024
محسن بلال کی پبلک نیوز سے بلا جواز جبری برطرفی افسوسناک ہے،لاہور پریس کلب
لاہورپریس کلب کے صدر ارشد انصاری ، سینئر نائب صدر شیراز حسنات ، نائب صدر امجد عثمانی ، سیکرٹری زاہد عابد ، جوائنٹ سیکرٹری جعفر بن یار ، فنانس سیکرٹری سالک نواز اور اراکین گورننگ باڈی نے لاہور پریس کلب کے ممبر گورننگ باڈی نوجوان صحافی محسن بلال کی پبلک نیوز سے بلا جواز جبری برطرفی کو افسوسناک قراردیا ہے۔انھوں نے اپنے مذمتی بیان میں کہاکہ محسن بلال ایک محنتی اور پروفیشنل صحافی ہیں، ادارے کی جانب سے ایک اسائنمنٹ پر ان کی ڈیوٹی لگائی گئی جسے انھوں نے بھرپورذمہ داری سے اداکیالیکن ان کے ذمہ دفتر سے لگائی گئی اسائنمنٹ کی رپورٹ جب آن ایئر ہوئی تو ادارے نے دباﺅ میں آکر ان کی ملازمت ختم کردی جو ایک غلط روایت اوراقدام ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ پبلک نیوز انتظامیہ محسن بلال کی جبری برطرفی کے فیصلے کو واپس لیکرانھیں ادارے میں صحافتی سرگرمیاں جاری رکھنے دے گی ۔ انھوں نے مزید کہاکہ صحافی کے ساتھ ناانصافی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور اگر محسن بلال کو بحال نہ کیا گیا تو احتجاج کا راستہ اختیارکیاجائے گا۔