سزا کے خلاف نواز شریف کی اپیل پرسماعت شروع، دلائل جاری

0
34

العزیزیہ ریفرنس ،اسلام آباد ہائیکورٹ میں نواز شریف کی اپیل پرسماعت شروع ہو گئی ہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی نواز شریف کی اپیل پر سماعت کر رہے ہیں، نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نواز شریف کی سزا کے خلاف عدالت میں دلائل دے رہے ہیں.نیب پراسیکیوٹر بھی عدالت میں پیش ہو گئے ہیں،

خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اپیل کی پیپر بک ہمیں گزشتہ ہفتے فراہم کی گئی ہیں ،پیپر بک میں خامیوں کا جائزہ لیا ہے، عدالت نے کہا کہ غیرمتعلقہ دستاویزات سے متعلق پراسیکیوشن اور وکیل صفائی معاونت کریں،خواجہ حارث نے کہا کہ ایک دستاویز کوپیپر بک کا حصہ نہیں بنایا گیا،

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ جو شواہد ریکارڈ کا حصہ نہیں یا غیرضروری ہیں ہمیں بتا دیں، جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ جج ارشد ملک کی پریس ریلیز اور بیان حلفی سامنے آیا،ہمیں بیان حلفی اور پریس ریلیز کی کاپی دی جائے،لاہور ہائیکورٹ کو بھجوائی جائے گی ہوسکتا ہے نقول ہی بھیجیں، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ کیا آپ اس کی تصدیق شدہ کاپی لینا چاہ رہے ہیں،جس ہر نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ اخبار میں تو آگیا تھا لیکن ہمیں تصدیق شدہ نقول چاہیے،

 

مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفرالحق،مریم اورنگزیب ،پرویز رشید سمیت ن لیگ کی سینئرقیادت کمرہ عدالت میں موجود ہے،لیگی کارکنان کی بھی بڑی تعداد کمرہ عدالت کے اندراورباہرموجود ہے .

 

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں اور العزیزیہ ریفرنس کیس کی سزا کاٹ رہے ہیں، حکومت نے نواز شریف کا اے سی بند کر دیا ہے اور تمام سہولیات واپس لے لی ہیں، نواز شریف سے جمعرات کو ملاقات کا دن مقرر ہے

نوازشریف و زرداری کو چھوڑنے کا اعلان، پاکستانی سیاست میں ہلچل مچ گئی

العزیزیہ ریفرنس،نوازشریف کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لئے مقرر

واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر دو کے جج محمد ارشد ملک نے دونوں ریفرنسز پر فیصلے سنائے تھے اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو سات سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں عدم شواہد کی بناء پر بری کر دیا تھا۔

نوازشریف کوسزا سنانے والے جج ارشد ملک ویڈیو ا سکینڈل کے بعد یہ اپیلوں پر پہلی سماعت ہے عدالت نے جج ارشد ملک کی پریس ریلیز اور بیان حلفی کو اپیلوں کے ساتھ منسلک کرنے کا حکم دیا تھا

Leave a reply