لاہور:تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے 9 مئی کے تین مقدمات میں سزاؤں کے خلاف اپیلیں دائر کر دیں۔

یاسمین راشد نے تھانہ شادمان حملہ، شیر پاؤ پل پر جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں اپیلیں دائر کیں جبکہ جناح ہاؤس کے قریب گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں بھی اپیل دائر کی،انہوں نے سزاؤں کو معطل کرنے کی استدعا کی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ ٹرائل کورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا، لہٰذا لاہور ہائی کورٹ تینوں مقدمات میں سزا کالعدم قرار دے۔ عدالت اپیل کے حتمی فیصلے تک سزا معطل کر کے رہا کرنے کا حکم دے۔

بنگلہ دیش : سابق وزیر سمیت 16 افراد سازش کے الزام میں گرفتار

لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پی ٹی آئی کی رہنما یاسمین راشد دیگر رہنماؤں کو 9 مئی کے مختلف مقدمات میں سزائیں سنائی تھیں۔

واضح رہے کہ 11 اگست کو لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 9 مئی کے 2 مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو بری کردیا تھا، جب کہ یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری اور عمرسرفراز چیمہ کو 10، 10 سال قید کی سزا سنا دی تھی۔

وزیراعظم پاکستان کی ایران کے صدر سے ملاقات

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے کوٹ لکھپت جیل میں 9 مئی کے کیسز کی سماعت کی تھی، عدالت نے 9 مئی کو راحت بیکری کے باہر گاڑیاں جلانے اور تھانہ شادمان کو آگ لگانے کے مقدمات کا فیصلہ سنایا، شاہ محمود قریشی کو دونوں مقدمات میں بری کردیا گیا تھا۔

انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو تھانہ شادمان جلانے کے کیس میں 5، 5 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

افغانستان ،زلزلے سے تباہی، 500 اموات

Shares: