مزید دیکھیں

مقبول

عدلیہ میں خواتین کی شمولیت ایک مثبت پیش رفت ہے،چیف جسٹس

پاکستان کے چیف جسٹس، جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا...

پاکستان میں اتنا پیار ملا کہ خود کو شاہ رخ خان سمجھنے لگا،بھارتی صحافی

ممبئی: بھارت کے نامور اسپورٹس جرنلسٹ وکرانت گپتا پاکستانیوںکی...

ڈاکیارڈ حملہ کیس، سابق افسران کی سزائے موت فیصلے پر عملدرآمد روکنے کا حکم امتناع ختم

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق نیوی افسران کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل سے سزائے موت کے فیصلے پر عمل درآمد روکنے کا حکم امتناع ختم کر دیا۔ عدالت نے ڈاکیارڈ حملہ کیس میں سزائے موت پانے والے نیوی کے پانچ سابق افسران کی دستاویزات کے حصول کے حوالے سے دائر درخواست بھی نمٹا دی۔

اس مقدمے کی سماعت جسٹس بابر ستار کی سربراہی میں ہوئی، جہاں عدالت نے درخواست گزار کے وکلاء کے بیان کے بعد فیصلہ سنایا۔ درخواست نیوی کے سابق افسران ارسلان نذیر ستی، محمد حماد، محمد طاہر رشید، حماد احمد اور عرفان اللہ کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

درخواست گزار کے وکیل کرنل (ریٹائرڈ) انعام الرحیم نے عدالت میں کہا کہ حکومت کے حکم پر، سرکاری وکیل کی موجودگی میں انکوائری رپورٹ اور فیصلے تک رسائی دی گئی تھی، مگر انکوائری رپورٹ اور ججمنٹ کی کاپی فراہم نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ انکوائری رپورٹ اور ججمنٹ دکھا دی گئی تھی اور نوٹس بھی بنا لیے گئے تھے۔نیوی حکام نے اپنی پوزیشن میں کہا کہ بورڈ آف انکوائری کی رپورٹ ایک قومی سلامتی کا مسئلہ ہے اور اس کی کاپی مجرمان کو فراہم کرنا ممکن نہیں۔ تاہم، عدالت نے اس موقف کو نظر انداز کرتے ہوئے سزائے موت پانے والے مجرمان کو ان سے متعلق ریکارڈ کی حد تک رسائی دینے کا حکم دیا تھا۔

یاد رہے کہ نیوی کے پانچ اہلکاروں کو ڈاکیارڈ حملہ کیس میں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے ذریعے سزائے موت سنائی گئی تھی۔ اس فیصلے پر عمل درآمد روکنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم امتناع جاری کیا تھا، جسے اب ختم کر دیا گیا ہے۔یہ فیصلہ عدالت کی طرف سے ایک اہم قانونی موڑ کی نشاندہی کرتا ہے، اور اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ عدلیہ کی نظر میں مجرمان کو ان کے مقدمے کی تمام دستاویزات تک رسائی حاصل ہونی چاہیے تاکہ وہ اپنی صفائی میں بہتر طور پر دلائل پیش کر سکیں۔

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan