جمہوریت سے محرومی کی سازش کا حصہ نہ بنیں ،تجزیہ :شہزاد قریشی

0
30

جمہوریت سے محرومی کی سازش کا حصہ نہ بنیں ،تجزیہ :شہزاد قریشی
حکومت اور مقبولیت کا نشہ ہمارے سیاستدانوں کا اس قدر تیز اور تند ہوتا ہے کہ وہ تمام حدوں کو عبورکر جاتے ہیں اور پھر بعد میں اس کو جوش خطابات کا نام دیا جاتا ہے ۔ جمہوری عمل کے تسلسل کو برقرار رکھنا سیاستدانوں کے مرہون منت ہوتا ہے ۔ جلسوں ،چوراہوں ، گلی ، محلوں اور سوشل میڈیا پر قومی سلامتی ملکی سلامتی کے اداروں اور عدلیہ کے بارے میں ا پنے جوش و جذبات کو کنٹرول رکھنا ہی دانشمندی ہے ۔ سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے دور حکومت تک وطن عزیز پر دہشت گردوں اورا نتہا پسندوں کی لپیٹ میں تھا ہر طرف خون کی ندیاں بہہ رہی تھیں خوف و ہراس کے سائے منڈلا رہے تھے بازاروں کی رونقیں ختم ہو گئی تھیں بھارت سمیت کئی عالمی طاقتیں پاکستان کو دہشت گرد ملک قرار دینے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے تھے۔ ایسے میں پاک فوج نے ضرب عضب اور ردالفساد آپریشن شروع کیا اور ملک سے دہشت گردی ا ور انتہا پسندی کا خاتمہ کیا ۔

پاک فوج ،پولیس اور دیگر قومی سلامتی کے اداروں نے اپنی جانیں قربان کرکے وطن عزیز اور قوم کو خونخوار پنجوں سے آزاد کروایا بلاشبہ سول سوسائٹی نے بھی قربانیاں دیں۔ فوج میں غازیوں کی کمی نہیں شہیدوں کی ایک بہت بڑی تعداد ہے۔ پولیس کے افسران اور نچلے درجے کے شہداء کی ایک بہت بڑی تعداد ہے جو دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے شہید ہو گئے۔ سابق سی پی او راولپنڈی احسن یونس نے اپنے دور تعیناتی راولپنڈی میں ان شہداء کی یاد میں تقریبات منعقد کی اور ان کی بڑی بڑی تصاویر پولیس لائن میں لگائیں۔ اسی طرح کراچی ، لاہور اور دیگر صوبوں میں بھی ۔ اس ملک کی سلامتی اور اس قوم کو زندہ رکھنے میں ان شہیدوں کا بڑا کردار ہے ۔ وطن کی حفاظت کے لیے دی گئی قربانیوں کا کوئی شمار اور بدلہ نہیں دیا جا سکتا ۔ حکمرانوں سمیت اپوزیشن ہوش کے ناخن لیں جمہوریت چل رہی ہے تو اسے چلنے دیں۔ اس وقت قوم کو جن مسائل کا سامنا ہے انہیں حل کرنے کی کوشش کریں۔ جمہوریت سے محرومی کی سازش کا حصہ نہ بنیں۔ سیاستدانوں کی ہی وجہ سے جمہوریت کو نقصان پہنچتا رہا اور پھر اس کا انجام کیا ہوتا رہا ۔ ملک کے جو حالات ہیں جس لائن کو سب کراس کررہے ہیں ان حالات میں ملک کا کوئی ادارہ لاتعلق ہو کر گوشہ تنہائی میں نہیں رہ سکتا۔

Leave a reply