سب سے بات کرنے سمجھوتہ کرنے کو تیار ہوں، عمران خان

0
43
imran khan

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں سب سے بات اور سمجھوتہ کرنے کو تیار ہوں۔

باغی ٹی وی : ویڈیو خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ مجھ پر حملہ ہوا ملک کے خاطر میں وہ بھی معاف کرنے کو تیار ہوں، آج جہاں پاکستان کھڑا ہے سب کو اکٹھا ہونا پڑے گا،سیاستدان سب سے بات کرتا ہے کسی سے کُٹی نہیں کرتا لیکن جو لوگ ملک کا پیسہ چوری کرتے ہیں ان سے کیسے سمجھوتہ ہوسکتا ہے؟جنرل باجوہ نے کہا کہ ان کو این آر او دے دو میں کون ہوتا ہوں کہ عوام کا پیسہ ان کو معاف کردوں؟

عمران خان نے کہا کہ مجھ پر اب تک 74 ایف آئی آرز درج ہوچکی ہیں، ہمارے لوگوں کو کہا گیا ن لیگ میں جاؤ ، مجھ پر کاٹا لگادیا گیا ہے، ظلم اورخوف پھیلاکر تحریک انصاف کوختم کرنے کی کوشش کی گئی، جس طرح میرے لوگ کھڑے ہوئے ہر چیز برداشت کی میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں ، پشاور میں اتنے لوگ نکل آئے کہ پولیس گرفتار ہی نہیں کرپائی، جیل بھروتحریک میں ہمارے لوگوں پرظلم کیا گیا، دشمنوں جیسا سلوک کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دو مہینے پہلے سے بتا رہا تھا کہ مجھ پر حملے کی سازش ہورہی ہے، پاکستان کا اس دلدل سے نکالنے کا ایک ہی آپشن ہے الیکشن، ضمنی الیکشن میں محسن لغاری کو جنرل الیکشن سے بھی زیادہ ووٹ پڑگئے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ میں سب سے بات کرنے کیلئے تیار ہوں، مجھے پتا ہے کہ قاتلانہ حملے میں کون کون ملوث تھا، میں خود پر ہونے والے قاتلانہ حملے کو معاف کرنے کو تیار ہوں ، نیلسن منڈیلا نے 27 سال جیل میں گزارے ، باہر آئے تو سب کو معاف کردیا، آج پاکستان جدھر کھڑا ہے سب کو اکٹھا ہونا پڑے گا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری لانے کے لیے عدلیہ میں ریفارمز کی ضرورت ہے، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ سرمایہ اوورسیز پاکستانی ہیں، ہمیں تھوڑے تھوڑے ڈالرز کے لیے ذلیل ہونا پڑتا ہے پچھلی بار پتا چلا کہ ہمارے ٹکٹس بکے ہیں، اس بار خود ٹکٹ دوں گا، اگلے ہفتے سے انتخابی مہم شروع کررہا ہوں، 8 سے 10 دن تک خود انتخابی ٹکٹس دوں گا۔

عمران خان نے کہا کہ قوم کو ہم کیسے مشکل وقت سے نکالیں گے، عوامی میںڈیٹ والی حکومت ہی ملک کو مسائل سے نکالے گی، مجھے امید تھی کہ یہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد عام انتخابات کا اعلان کردیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 8 لاکھ پروفیشنلز ملک چھوڑ کر چلے گئے، یہ ہے مایوسی کا لیول، ایک طرف مہنگائی، دوسری طرف بے روزگاری بڑھ رہی ہے، ہمارے دور میں 50 لاکھ نوکریاں ملیں، جب تک ملک میں عوامی مینڈیٹ والی حکومت نہیں آتی عدم استحکام ختم نہیں ہوگا، ملک کو اس دلدل سے نکالنا ہےتو وہ حکومت چاہیے جس کے پاس عوامی مینڈیٹ ہوعوامی مینڈیٹ والی حکومت پانچ سال کیلیے آنی چاہیے، عوام میں اعتماد بہت ضروری ہے، روپیہ گرنا روکنا ہوگا، پاکستان میں آنے والے ڈالرز کم اور بھیجے جانے والے زیادہ ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ عوام اداروں سب کو متحد ہوکر اس کا مقابلہ کرنا ہوگا، سب کو قرض اتارنے اور ملک کو مسائل سے نکالنے کیلیے قربانی دینی ہوگی ہمیں آمدن بڑھانے اور اخراجات کم کرنے ہیں، اداروں کو ٹھیک کرنا ہوگا، سرکار پر بوجھ بننے والے محکموں کو ختم کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ شارٹ کٹ سے کام نہیں چلے گا، اب تاریخی اقدامات اٹھانے ہوں گے، ملک کے مسائل کینسر کی طرح ہیں جس کا علاج ڈسپرین سے نہیں ہوسکتا، اس کو سرجری کے بعد نکال کر پھینکنا ہوگا، پنشنز میں صوبے کے بجٹ سے بڑا حصہ نکل جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میں ان کو 30 سال سے جانتا ہوں یہ معیشت نہیں سنبھال سکتے، جب سیاسی استحکام نہیں ہوگا تو معاشی استحکام بھی نہیں ہوگا، میں طوطے کی طرح بار بار کہتا رہا کہ الیکشن کراؤ ۔

چیئرمین پی ٹی آئی نےکہا کہ میں ان کو 30 سال سے جانتا ہوں یہ معیشت نہیں سنبھال سکتے ، آج ملک کی تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے، انڈوں کی قیمت 135 روپے سے 246 روپے درجن ہوگئی ہے، دودھ 116 روپے لیٹرسے 156 روپے لیٹر پر چلا گیا ہے، چکن 280 روپے سے 460 روپے کلو پر چلا گیا ہے، پیٹرول 150 روپے لیٹر سے 268 روپے لیٹر ہوگیا ہے،ٹیوب ویلز پر بجلی یونٹ 8 روپے تھا آج 36 روپے کا ہوگیا ہے ہمارے ساڑھے 3 سال میں روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 55 روپے گرا تھا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بڑا شور مچایا تھا کہ ڈالر 200 روپے سے نیچے لاؤں گا، خدشہ ہے ڈالر 300 پر پہنچ جائے گا۔

Leave a reply