اسلام آباد میں گزشتہ روز سپریم کورٹ کی عمارت میں ہونے والے گیس لیکج دھماکے کے ایک زخمی نوجوان نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔19 سالہ اسد منیب ولد تنویر احمد پمز ہسپتال کے برن سینٹر میں ایڈمٹ تھا

اسپتال ذرائع کے مطابق 19 سالہ نوجوان، جو دھماکے میں بری طرح جھلس گیا تھا، بدھ کی صبح پمز اسپتال میں زندگی کی بازی ہار گیا۔گزشتہ روز ہونے والے اس افسوسناک واقعے میں مجموعی طور پر 12 افراد زخمی ہوئے تھے، جنہیں فوری طور پر پمز اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ 40 سالہ عاطف، 45 سالہ ناہید عباسی، 44 سالہ عبدالرحمان پمز میں زیر علاج ،22 سالہ سعد، 35 سالہ طالب حسین، 60 سالہ محمد بشیر پمز میں زیر علاج ،25 سالہ محمد اسامہ، 53 سالہ محمود عالم، 48 سالہ عبداللطیف برن یونٹ میں زیرِ علاج ہیں.

ذرائع کے مطابق دھماکا سپریم کورٹ کی کورٹ نمبر 6 کے قریب واقع ایک حصے میں گیس کے جمع ہونے کے باعث ہوا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ دھماکے کی آواز اس قدر زوردار تھی کہ قریبی عدالتوں میں موجود ججز، وکلاء اور اسٹاف خوف کے باعث اپنی نشستوں سے اٹھ کھڑے ہوئے اور عمارت سے باہر نکل آئے۔دھماکے کے بعد ریسکیو 1122، پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ موقع پر پہنچ گئے اور متاثرہ حصے کو فوری طور پر سیل کردیا گیا۔

Shares: