امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کا فیصلہ افسوس ناک ہے۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے منصور میں تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ شرمناک ہے، مخصوص نشستوں پر تحریک انصاف کا حق تھا، جماعت اسلامی اس فیصلے سے متفق نہیں ہے، ہم مولانا کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ جو 30 سیٹیں مولانا کو مل رہی ہیں وہ لیں گے یا نہیں، ہم حق اور انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں ملک میں اقتدار کی میوزیکل چیئر چل رہی ہے،ہم نےجیتی ہوئی نشست الیکشن کمیشن کوواپس کردی، پیپلز پارٹی نے کراچی میں بلدیاتی الیکشن پر ڈاکہ ڈالا، ڈاکہ ڈال کر جعلی طریقے سے میئر کراچی مسلط کیا گیا، میئرکراچی کےانتخاباتی الیکشن کے وقت پی ٹی آئی کے 32 لوگ نہیں آئے تھے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے شکوہ کیا کہ عام انتخابات میں بھی ہماری جیتی ہوئی نشستیں نہیں دی گئیں، انہوں نے کہاکہ ہم سیاست کو عبادت سمجھ کر کرتےہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے تو مجھے کوئی توقع نہیں، ہر دونمبری سے اقتدارمیں رہنے والوں کوکامیاب سیاست دان کہا جاتا ہےاس الیکشن میں آپ نے دیکھا کیسے ایک پارٹی کو جتوایا گیا، ہمارے حق پر ڈاکا ڈالا گیا کراچی میں مئیر کی سیٹ پر ڈاکہ مارا گیا، بلدیاتی الیکشن میں بھی ہمارے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے جیتی ہوئی نشست الیکشن کمیشن کو واپس کردی، فارم 45 کے مطابق ہمارے ووٹ کم تھے لیکن 47 میں ہمیں جتوا دیا گیا، ہم نے پھر بھی الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف گئے، ہم نے دنیا کو بتایا کہ ہم جیتے نہیں ہے جماعت اسلامی وہ انقلاب لانا چاہتا ہیں جس میں لوگوں کی اصلاح ہو، جماعت اسلامی شیعہ، سنی یا دیوبندیوں کی نہیں تمام فرقوں کی جماعت ہے، مسلکوں کی بنیاد پر لوگوں نے دکانیں بنائی ہے لیکن جماعت اس تفریق کو ختم کرتی ہے، جماعت اسلامی صرف مسلمانوں کے لیے بلکہ انسانیت کے لیے کام کرتی ہے، ہم یہ نہیں دیکھتے کہ کون مسلم یا اس کا مسلک کیا ہے ہم انسانیت کی خدمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا جغرافیہ، عقیدے اور نظریہ کی بنیاد پر ہے، پاکستان کئی قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا، لوگوں نے پاکستان کو تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکا، انہوں نے کہا کہ جب انڈیا سے جنگ جاری تھی ہم نے حکومت کی حمایت کی اسکی وجہ حکومت نہیں بلکہ پاکستان تھا۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہاکہ جماعت اسلامی میں کوئی اکیلا نہیں بلکہ ایک قیادت اجتماعی فیصلہ کرتی ہے، ہم باقی جماعتوں کی طرح ایک کا فیصلہ سب پر نہیں تھوپ دیتےجب باجوہ صاحب کی ایکسٹنشن ہوئی تھی تو سب نے مل کر ایکسٹینشن دی تھی،لیکن جب بات کشمیر، فلسطین کی بات ہو تو سب الگ ہو جاتے ہیں، جماعت اسلامی ہمیشہ میرٹ پر فیصلہ کرتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ میدان کی جیتی ہوئی جنگ اگر ہم ٹرمپ کی چاپلوسی پر ہار جائیں تو عوام برداشت نہیں کرے گی، ہم کشمیر کو پیچھے رکھ کر انڈیا کے ساتھ کسی طرح کے مذاکرات نہیں کر اسکتے،کشمیر کے لیے ہزاروں لوگوں نے قربانیاں دی ہیں، امریکا کا ساتھ دینے سے ہم کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے، امریکا کی وجہ سے 150 ارب ڈالر سے زائد ہمیں نقصان ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ہمیں نوبل پرائز کے لیے نام نامزد کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، ٹرمپ کہے کہ جنگ بندی کرو اور حماس کو ختم کر دو یہ کیسے ہو سکتا ہے، یہ خود دہشت گردی ہے جس کا اعلان ٹرمپ کررہا ہےجب اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا تو ٹرمپ نے کہا کہ بہت اچھا کیا، ٹرمپ نے کہا کہ اگر ایران باز نہیں آیا تو مزید حملے کریں گے، جب ایران نے اسرائیل کو جواب دیا تو گرگٹ کی طرح رنگ بدلنے لگا، تب ٹرمپ کا بیان بدل گیا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے معاملے میں بھی ٹرمپ نے ایسا کیا، ٹرمپ کو جنگ بندی اور امن کا خیال اس وقت آتا ہے جب اس کا پسندیدہ پہلوان ’ڈِگ‘ نہ جائے جماعت اسلامی حکومت اور ریاست کو قوم کا سودا نہیں کرنے دیں گے، حکومتی نمائندوں اور ریاست سے کہنا چاہتا ہوں امریکا کے ہاتھوں قوم کا سودا نہ کریں، اگر آپ نے ایسا کیا تو سیاسی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں پیش آنے والا واقعہ قابل افسوس ہے، لوگ دو گھنٹے مدد کے لیے پکارتے رہے، کوئی ریسکیو ٹیم وہاں نہ پہنچی اور لوگ قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، افسوس کی بات ہے کہ حکمرانوں میں ندامت نہیں ہے، پی ٹی آئی نے بھی کے پی کے میں کچھ نہیں کیا پنجاب کا 10 کھرب کا اسکینڈل سامنے آیا ہے، خیبرپختونخوا میں بھی اسکینڈل سامنے آئے جبکہ سندھ تو اسکینڈلز پر ہی پل رہا ہے، بلوچستان کا تو بجٹ ہی پتہ نہیں کہا جا رہا ہے، اب جماعت اسلامی اس ملک کو ان جماعتوں کے حوالے نہیں کر سکتی۔

Shares: