سپریم کورٹ آف پاکستان کے 27 جون 2025 کے فیصلے کے تناظر میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے 24 اور 29 جولائی 2024 کو جاری کیے گئے وہ تمام نوٹیفکیشنز واپس لے لیے ہیں جن کے تحت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے امیدواروں کی واپسی کو تسلیم کیا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ان نوٹیفکیشنز کو کالعدم قرار دینا سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر عمل درآمد کی غرض سے کیا گیا ہے۔ اعلامیے میں مزید واضح کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے نظرثانی اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے ان امیدواروں کی واپسی کو غیرقانونی قرار دیا، جس کے بعد کمیشن کے پاس کوئی چارہ نہ رہا سوائے نوٹیفکیشنز واپس لینے کے۔اسی فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں سے متعلق نیا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔ اس نوٹیفکیشن کے مطابق، خواتین کے لیے مخصوص 16 نشستیں اور اقلیتوں کے لیے 3 نشستیں بحال کر دی گئی ہیں۔ ان نشستوں کی تقسیم درج ذیل ہے،پاکستان مسلم لیگ (ن): 13 نشستیں،پاکستان پیپلز پارٹی: 4 نشستیں،جمعیت علمائے اسلام (ف): 2 نشستیں،الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ مخصوص نشستوں کی بحالی بھی سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے فیصلے پر مکمل عمل درآمد کی ایک کڑی ہے۔ اس سے قبل 24 اور 29 جولائی 2024 کو مخصوص نشستوں سے متعلق جو نوٹیفکیشنز جاری کیے گئے تھے، انہیں بھی واپس لے لیا گیا ہے۔
اسلام آباد،الیکشن کمیشن نے 76 مخصوص نشستیں دیگر جماعتوں کو دے دیں،قومی اسمبلی میں خیبرپختونخوا کی خواتین کی 5نشستیں بحال کر دی گئیں،قومی اسمبلی میں خیبرپختونخوا کی ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو 2،2 نشستیں مل گئیں، قومی اسمبلی میں خیبرپختونخوا کی ایک مخصوص نشست جے یو آئی کو مل گئی،قومی اسمبلی میں پنجاب کی خواتین کی 11مخصوص نشستیں بحال .قومی اسمبلی میں پنجاب کی خواتین کی 10نشستیں ن لیگ کو مل گئیں،قومی اسمبلی میں پنجاب کی خواتین کی ایک نشست پیپلز پارٹی کو دی گئی ، قومی اسمبلی کی 3غیر مسلم نشستوں پر ارکان کی رکنیت بحال، قومی اسمبلی میں ن لیگ ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کو ایک ایک اقلیتی نشست مل گئی
خیبرپختونخوا اسمبلی میں خواتین کی 21مخصوص نشستیں بحال، خیبرپختونخوا اسمبلی میں جے یو آئی کو 8 سیٹیں مل گئیں ،
خیبرپختونخوا اسمبلی میں ن لیگ کو 6 اور پیپلز پارٹی کو5سیٹیں مل گئیں، خیبرپختونخوا اسمبلی میں اے این پی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کو ایک ایک سیٹ ملی .خیبرپختونخوا اسمبلی میں اقلیتوں کی 4نشستیں بھی بحال کر دی گئیں ، خیبرپختونخوا اسمبلی میں جے یو آئی کو 2اقلیتی نشستیں دی گئی ہیں ، خیبرپختونخوا اسمبلی میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو ایک ایک اقلیتی نشست ملی، پنجاب اسمبلی میں خواتین کی 24مخصوص نشستیں بحال ،پنجاب اسمبلی میں خواتین کی 21نشستیں ن لیگ کو مل گئیںپنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی،آئی پی پی ، ق لیگ کو ایک ایک نشست ملی،سندھ اسمبلی میں خواتین کی 2نشستیں بحال کر دی گئی ،سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کو ایک ایک نشست مل گئی،سندھ اسمبلی میں ایک اقلیتی نشست بھی پیپلز پارٹی کو دے دی گئی
ماہرین کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کا یہ اقدام نہ صرف آئینی دائرہ کار میں آتا ہے بلکہ یہ ملک میں انتخابی شفافیت کو فروغ دینے کی ایک اہم کوشش ہے۔ اس فیصلے کے نتیجے میں پی ٹی آئی کو ممکنہ طور پر شدید سیاسی دھچکا پہنچ سکتا ہے، جبکہ دیگر جماعتوں کو پارلیمانی طاقت میں اضافہ حاصل ہوا ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق، وہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی روشنی میں مزید اقدامات بھی کرے گا تاکہ انتخابی عمل کو مکمل طور پر آئین و قانون کے مطابق رکھا جا سکے۔