اسلام آباد: سپریم کورٹ نے انتخابی نشان ’عقاب‘ کی واپسی کیلئے آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کی درخواست خارج کردی۔

باغی ٹی وی : چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے آل پاکستان مسلم لیگ کے انتخابی نشان عقاب کی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

اے پی ایم ایل کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے تو جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ آپ کے کاغذات میں قائد اعظم اور لیاقت علی خان کی تصاویر موجود ہیں، کیا وہ آپ کی جماعت کے ممبر تھے؟ سیاسی پارٹیاں اس وقت الیکشن ایکٹ کے تحت اپنا کام کرتی ہیں،چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ آپ نے اپنی جماعت کے انتخابات کرائے اورنہ ہی ریکارڈ الیکشن کمیشن کو دیا-

پیپلز پارٹی نے لاہور سے قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کے ٹکٹوں کا اعلان کر …

وکیل نے جواب دیا کہ قائد اعظم اور لیاقت علی خان کی تصاویر ہمارے مخالف فریق نے دائر کی ہیں، ہمارے پاس عقاب کا نشان تھا، اس کا ذکر الیکشن کمیشن کے کاغذات میں ہے، الیکشن کمیشن نے بدنیتی سے انتخابی نشان عقاب چھینا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آئینی اداروں پر بدنیتی کا الزام لگا کر تباہ کرنا چھوڑدیں، اس ملک میں روایت بن گئی ہے کہ ہر ایک پر بدنیتی کا الزام لگادو بعد ازاں سپریم کورٹ نے آل پاکستان مسلم لیگ کی درخواست خارج کردی۔

ن لیگ کی اعلی قیادت نے جلسوں کی تیاری مکمل کرلی

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کی رجسٹریشن ختم کردی تھی اور انتخابی نشان عقاب بھی واپس لے لیا تھا،عقاب اب استحکام پاکستان پارٹی کا نشان ہے۔

Shares: