فیض آباد دھرنا کیس: سپریم کورٹ نے کمیشن رپورٹ ٹی او آر کے برخلاف قرار دے دی

اٹارنی جنرل 2 ہفتےمیں وفاق کا جواب جمع کروائیں گے۔
supreme court01

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا-

باغی ٹی وی : سپریم کورٹ نے کمیشن رپورٹ ٹی او آر کے برخلاف قرار دے دی،حکمنامے کے مطابق کمیشن نے مینڈیٹ سے باہر جاکر اصرار کیاکہ ایک شخص نے کچھ غلط نہیں کیا، کمیشن نے محض اس شخص کی کاغذ پرلکھی تردید پر انحصار کیا ہے، کمیشن نے سب فریقین سے مساوی سلوک نہیں کیا، ایک فریق سے بیان حلفی اور دوسرے سےسادہ بیان لیا گیا-

حکمنامے کے مطابق کمیشن کی جانب سے دونوں فریقین کو ایک دوسرے پر جرح کا موقع بھی نہیں دیا گیاجبکہ کمیشن رپورٹ میں صوبائیت کی جھلک مایوس کن ہے، رپورٹ میں محض جملہ بازی اور اصلاحات ہیں، اس میں ٹھوس مواد موجود نہیں ہے ۔

عیسائیوں کے جذبات مجروح کرنے پر کرینہ کپورکیخلاف قانونی کارروائی

سپریم کورٹ کےحکمنامے کے مطابق اٹارنی جنرل نے بھی کہا رپورٹ ٹھوس مواد سے خالی ہے، اس میں ٹی ایل پی کے کسی فریق کا بیان ہی نہیں لیا گیا، رپورٹ پبلک کی جائیگی یا نہیں، اٹارنی جنرل 2 ہفتےمیں وفاق کا جواب جمع کروائیں گے۔

یاد رہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم پر واقع فیض آباد انٹرچینج پر مذہبی جماعت ٹی ایل پی نے ختم نبوت کے حلف نامے میں متنازع ترمیم کے خلاف 5 نومبر 2017 کو دھرنا دیا تھا،فیض آباد دھرنے میں دوسرے اداروں کے کردار کی پولیس افسر نے تردید کردی-

بھارت میں بہت جلد قیادت کا بحران پیدا ہوسکتا ہے،اروند کیجری وال

حکومت نے مذاکرات کے ذریعے دھرنا پرامن طور پر ختم کرانے کی کوششوں میں ناکامی اور اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے فیض آباد خالی کرانے کے حکم کے بعد دھرنا مظاہرین کے خلاف 25 نومبر کو آپریشن کیا تھا، جس میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے، اس دھرنے کے نتیجے میں وفاقی دارالحکومت میں نظام زندگی متاثر ہوگیا تھا جبکہ آپریشن کے بعد مذہبی جماعت کی حمایت میں ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج اور مظاہرے شروع ہوگئے تھے اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا،27 نومبر 2017 کو حکومت نے وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے سمیت اسلام آباد دھرنے کے شرکا کے تمام مطالبات تسلیم کر لیے تھے، جس میں دوران آپریشن گرفتار کیے گئے کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ بھی شامل تھا،بعد ازاں عدالت عظمیٰ نے ایک کیس کی سماعت کے دوران فیض آباد دھرنے کا معاملہ زیر بحث آنے پر اس پر نوٹس لیا تھا اور متعلقہ اداروں سے جواب مانگا تھا۔

گزشتہ 21 سالوں میں سب سے طاقتور شمسی طوفان زمین کی فضا سے ٹکرا گیا

Comments are closed.