"امیریکی اسکولز میں فائرنگ کے پےدرپے واقعات” رپورٹ: محمد عبداللہ

0
56

امریکی ریاست مشی گن کے ہائی اسکول میں گزشتہ روز ایک لڑکے کی فائرنگ سے چار طلباء ہلاک اور سات شدید زخمی ہوگئے. ہلاک ہونے والے طلباء کی عمریں 14, 15 اور 16 سال تھیں. سولہ سالہ طالب علم اسپتال لے کر جاتے ہوئے گاڑی میں دم توڑ گیا. زخمیوں کی حالت بھی نازک ہے. زخمیوں میں ایک 14 سالہ طالبہ بھی شامل ہے جس کی صورتحال انتہائی نازک بتائی جارہی ہے اور اس کو وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا ہے.
امریکہ کے اسکولوں میں فائرنگ اور اس کے نتیجے میں ہونے والی اموات کا یہ واقعہ پہلا نہیں ہے صرف سال 2021 میں امریکہ کے مختلف شہروں میں فائرنگ کے 26 واقعات ہوچکے ہیں. ان 26 واقعات میں 13 طلباء و طالبات اپنی زندگی سے ہاتھ دھو چکے ہیں جبکہ فائرنگ کے ان واقعات میں 51 طلبا و طالبات زخمی ہوچکے ہیں. ان میں سے کئی زندگی بھر کے لیے معذور ہوچکے ہیں.
سال 2020 میں امریکی اسکولوں میں حملوں کی تعداد 8 تھی اور ان میں مارے جانے والے طلباء و طالبات کی تعداد 5 جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد 7 تھی. اب 2021 میں یہ ان حملوں کی تعداد 26 ہوچکی ہے. یہ وہ حملے ہیں صرف اسکولز کے اندر طلباء و طالبات پر فائرنگ کی شکل میں ہوئے. اگر ہم چاقو اور دیگر حملوں کی بات کریں تو اعداد و شمار بہت حد تک بڑھ جائیں گے.
امریکہ جو پوری دنیا کی سیکیورٹی اور امن کا ٹھیکدار بنتا ہے اور امن کے نام پر آدھی دنیا میں قتل و غارت گری کا طوفان بدتمیزی برپا کرتا رہا ہے یہ اس کے اسکولز کی حالت زار ہے کہ اسکولز کی چار دیواری کے اندر طلباء آٹومیٹک ہتھیار لے آتے ہیں اور اپنے ہی ہم جماعتیوں اور اسکولز کے طلباء و طالبات کو موت کے گھاٹ اتار دیتے ہیں.
محمد عبداللہ

Leave a reply