ایس سی او اجلاس،افغانستان شریک نہیں ہو گا

america

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان اجلاس میں افغانستان شامل نہیں ہو گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں ہونے والی ایس سی او اجلاس میں افغانستان کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی،پاکستان نے بطور ایس سی او چیئر افغانستان کی شرکت میں رکاوٹیں نہیں ڈالیں، افغانستان ایس سی او کا ممبر نہیں، آبزرور ریاست اور غیر فعال ہے،افغانستان 7 جون 2012 کو ایس سی او کا آبزرور بنا اور ستمبر 2021 سے غیر فعال ہے، امارات اسلامی افغانستان نے ایس سی او افغان معاہدے کی اکثر شقوں کو تسلیم نہیں کیا، امارات اسلامی افغانستان سابق افغان حکومت کو اپنی پیشرو حکومت تسلیم نہیں کرتی،ذرائع کے مطابق امارت اسلامی افغانستان کے لیے ایس سی او افغان معاہدے کو تسلیم کرنا ضروری ہے، ایس سی او کے دو آبزرور ممالک افغانستان اور منگولیا ہیں، ایس سی او سربراہان اجلاس میں ڈائیلاگ پارٹنرز کو بھی مدعو نہیں کیا گیا، ایس سی او سیکرٹریٹ نے صرف آبزرور رکن منگولیا کو مدعو کیا ہے۔

ایس سی او سربراہی کانفرنس کی تیاریاں عروج پر،محسن نقوی کی اہم ہدایات

"شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس” شہریوں کے لئے خصوصی ٹریفک پلان

پی ٹی آئی کی 4 اکتوبر کو اسلام آباد پر حملے کی دھمکی، شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کو سبوتاژ کرنے کی کوشش

اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس: فوج کی تعیناتی کے لیے نوٹیفکیشن جاری

وزیراعظم شہباز شریف کا شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے انتظامات کا جائزہ

واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کا سربراہی اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔ اس اجلاس میں چین، روس، بھارت، وسطی ایشیائی ریاستوں اور دیگر رکن ممالک کے سربراہان اور اعلیٰ سطح کے وفود شرکت کریں گے۔ یہ اجلاس پاکستان کے لیے سفارتی طور پر انتہائی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ اس میں خطے کے اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جن میں اقتصادی ترقی، سکیورٹی تعاون اور علاقائی استحکام کے امور شامل ہیں۔شنگھائی تعاون تنظیم کی اہمیت کے پیش نظر اسلام آباد میں سکیورٹی کے غیرمعمولی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس کانفرنس کے دوران سکیورٹی ہائی الرٹ رہے گی اور فوج، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے مشترکہ طور پر کارروائیاں کریں گے۔ سڑکوں پر گشت، داخلی و خارجی راستوں پر چیک پوسٹس، اور اہم مقامات پر سکیورٹی کیمرے نصب کیے جا رہے ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے۔اس کانفرنس میں بھارت کی شرکت بھی عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے، کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ برسوں میں تعلقات میں کشیدگی رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی نمائندے کی شرکت کی تصدیق کی جا چکی ہے، جو پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کے نئے مواقع پیدا کر سکتی ہے۔

Comments are closed.