ایس سی او اجلاس، بھارت بھی پاکستان کا معترف، پاکستان کی تعریف کئے بنا نہ رہ سکا
ایس سی او سربراہی اجلاس اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی میزبانی میں ہو رہا ہے،ایس سی او اجلاس میں روس، چین سمیت دیگر رکن ممالک کے وزرااعظم شریک ہیں ،بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر بھی ایس سی او سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے پاکستان آئے، جے شنکر گزشتہ روز پاکستان پہنچے تو ایئر پورٹ پر حکام نے ان کا استقبال کیا،بعد ازاں بھارتی وزیر خارجہ نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے دیئے گئے عشائیہ میں شرکت کی، اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف اور بھارتی وزیر خارجہ کے دوران گرمجوشی سے مصافحہ ہوا، آج ایس سی او سربراہی اجلاس میں بھارتی وزیر خارجہ کا استقبال وزیراعظم شہباز شریف نے کیا،اجلاس میں صدارتی خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کیا بعد ازاں بھارتی وزیر خارجہ نے بھی ایس سی او سربراہی اجلاس سے خطاب کیا،
بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے ایس سی او سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کو مبارکباد دی،بھارت ایس سی او سربراہی اجلاس کی کامیاب میزبانی پر پاکستان کا معترف ہو گیا ، بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایس سی او کی صدارت سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، بھارت نے اس صدارت کو کامیاب بنانے کے لیے اپنی مکمل حمایت فراہم کی ہے،
ایس سی او اجلاس، رکن ممالک کے سربراہان کی غیر رسمی ملاقات،گفتگو
وزیراعظم نے ایس سی او کی صدارت کی جو ایک اعزاز ہے،عطا تارڑ
ایس سی او اجلاس، بھارتی وزیر خارجہ کی مارننگ واک کی تصویر وائرل
پاکستان اور چین کی اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید تقویت: اہم ملاقات کے نتائج
چین کا پاکستان کی ترقی میں اہم کردار جاری رہے گا: چینی وزیراعظم
آرمی چیف اور چینی وزیراعظم کا گرم جوشی سے مصافحہ
ایس سی او سمٹ کانفرنس پاکستان کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگی۔وزیراعلیٰ پنجاب
واضح رہے کہ ایس سی او سربراہی اجلاس اسلام آباد میں شروع ہو گیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے افتتاحی خطاب کیا ہے،اجلاس میں چین، روس سمیت دیگر رکن ممالک کے وزرا اعظم شریک ہیں،قبل ازیں گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے ایس سی او اجلاس کے پہلے دن سربراہان مملکت کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے میں آنے والے سربراہان مملکت سمیت بھارت کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر سمیت غیر ملکی شخصیات کا خیرمقدم کیا تھا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کا بھی استقبال کیا اور ان سے مصافحہ کیا تھا۔ بعد ازاں، شہباز شریف سے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے اجلاس کے موقع پر تاجکستان، بیلاروس، کرغزستان، ترکمانستان اور قازقستان کے رہنماؤں نے ملاقات کی تھی، جس کے دوران تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور علاقائی روابط کے شعبوں میں قریبی اور باہمی فائدہ مند تعاون کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔