شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس 14،15 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہو رہا ہے ایسے میں پی ٹی آئی نے ملک گیر احتجاج کی کال دے دی ہے تو وہیں پی ٹی آئی سے وابستہ بیرون ممالک میں موجود سوشل میڈیا ایکٹوسٹ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کو سبوتاژ کرنے کے لئے متحرک ہو چکے ہیں.

امریکہ میں بیٹھا سی آئی اے کا پٹھو جبران الیاس اور دیگر ممالک میں بیٹھے تحریک انصاف کے فسادی ہر قیمت پر شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کو ناکام بنانا چاہتے ہیں۔جبران الیاس نے اپنی پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے موقع پر بھر پور احتجاج ریکارڈ کروایا جائے،جب غیر ملکی مہمان اسلام آباد آ جائیں تو اسلام آباد میں بھر پور اھتجاج کیا جائے اور اس کانفرنس کو ناکام بنانے کی بھر پور کوشش کرنی ہے،پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال ملک دشمنی کے علاوہ کچھ نہیں، اس صورتحال میں اسلام آباد میں بدامنی اور انتشار پیدا کر کے تحریک انصاف عالمی دنیا کو کیا پیغام دے رہی ہے؟ تحریک انصاف ملکی مفادات کو اپنی سیاست کے نظر کر رہی ہے۔تحریک اںصاف کے اسلام آباد میں دھرنوں کی وجہ سے چینی صدر کا دورا منسوخ ہوا تھا، کیا یہ اب شنگھائی تعاون تنظیم کو بھی سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں؟

پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کی کال پر حکومتی ردعمل بھی سامنے آیا ہے،وزیراعظم کے سیاسی امور کے مشیر رانا ثنااللہ نے الزام عائد کیا کہ پاکستان تحریک انصاف سیاسی نہیں بلکہ ملک دشمن جماعت ہے، واضح کردیا کہ ایس سی او کانفرنس کے موقعے پر کسی کو احتجاج کی اجازت نہیں دیں گے، احتجاج کرنے والوں کا بندوبست کیا جائے گا،وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے واضح کیا کہ ایس سی او کانفرنس خوش اسلوبی سے آگے چلے گی، شرپسند عناصر کو رخنہ ڈالنے کا موقع نہیں ملے گا،مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ٹریک ریکارڈ خراب ہے، انہوں نے اپنے مطالبات پورے کرنے کے لئے ہمیشہ غیر جمہوری اور غیر مہذب طریقہ اپنایا، ہر جماعت نے جدوجہد کی اور کرنی بھی چاہیے لیکن پی ٹی آئی کی لغت میں اتفاق رائے، افہام و تفہیم اور جمہوری روایات کی بات نہیں ہے، اپوزیشن اور اقتدار میں پی ٹی آئی کا کردار دیکھ لیں، نفرت، بغض، کینہ پروری اور بہتان ان کی سیاست کا محور ہے، پی ٹی آئی نے 25 سالوں میں دنگا فساد کے علاوہ کوئی مثبت کام نہیں کیا ، یہ اگر الزام لگاتے ہیں تو لگاتے رہیں، انہیں اپنے کردار اور عمل پر بھی نگاہ ضرور کرنی چاہیے،
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال کو افسوسناک اور ملک کے لیے نقصان دہ قرار دیا اور کہا کہ اس وقت دہشت گرد تنظیمیں پاکستان کے قومی مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوششیں کررہی ہیں، ملک کی خاطر اکٹھے ہوکر آگے بڑھنا چاہیے

واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کا سربراہی اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔ اس اجلاس میں چین، روس، بھارت، وسطی ایشیائی ریاستوں اور دیگر رکن ممالک کے سربراہان اور اعلیٰ سطح کے وفود شرکت کریں گے۔ یہ اجلاس پاکستان کے لیے سفارتی طور پر انتہائی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ اس میں خطے کے اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جن میں اقتصادی ترقی، سکیورٹی تعاون اور علاقائی استحکام کے امور شامل ہیں۔شنگھائی تعاون تنظیم کی اہمیت کے پیش نظر اسلام آباد میں سکیورٹی کے غیرمعمولی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس کانفرنس کے دوران سکیورٹی ہائی الرٹ رہے گی اور فوج، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے مشترکہ طور پر کارروائیاں کریں گے۔ سڑکوں پر گشت، داخلی و خارجی راستوں پر چیک پوسٹس، اور اہم مقامات پر سکیورٹی کیمرے نصب کیے جا رہے ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے۔اس کانفرنس میں بھارت کی شرکت بھی عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے، کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ برسوں میں تعلقات میں کشیدگی رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی نمائندے کی شرکت کی تصدیق کی جا چکی ہے، جو پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کے نئے مواقع پیدا کر سکتی ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان اجلاس میں افغانستان شامل نہیں ہو گا۔

ایس سی او سربراہی کانفرنس کی تیاریاں عروج پر،محسن نقوی کی اہم ہدایات

"شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس” شہریوں کے لئے خصوصی ٹریفک پلان

پی ٹی آئی کی 4 اکتوبر کو اسلام آباد پر حملے کی دھمکی، شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کو سبوتاژ کرنے کی کوشش

اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس: فوج کی تعیناتی کے لیے نوٹیفکیشن جاری

وزیراعظم شہباز شریف کا شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے انتظامات کا جائزہ

پی ٹی آئی 15 اکتوبر کو احتجاج کی کال واپس لے، شیری رحمان

پی ٹی آئی کی ملک دشمنی،ایس ای او اجلاس کے موقع پر احتجاج کا اعلان

Shares: