شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس،کن کن ممالک کے وزرااعظم آ رہے پاکستان؟

sco

پاکستان کی میزبانی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہانِ حکومت کی کونسل کے دو روزہ اجلاس کی میزبانی کیلئے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں،

شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک روس، بیلاروس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے وزرائے اعظم کے علاوہ ایران کے اول نائب صدر اور بھارت کے وزیر خارجہ اپنے ممالک کی نمائندگی کرینگے۔چین کے وزیراعظم لی چیانگ اپنے ملک کی نمائندگی کریں گے۔منگولیا کے وزیراعظم، مبصر ریاست کے طورپر اور ترکمانستان کے وزراء کی کابینہ کے نائب چیئرمین اور وزیرخارجہ بھی مہمان خصوصی کی حیثیت سے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کونسل کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت کے اجلاس میں معیشت، تجارت ،ماحولیات اور سماجی و ثقافتی روابط کے شعبوں میں تعاون پر بات چیت کی جائے گی اور تنظیم کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔وزیراعظم شہباز شریف اجلاس کے موقع پر دورے پر آئے ہوئے وفود کے سربراہان سے اہم دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریںگے.

ایس سی او سربراہی کانفرنس میں شرکت کے لیے غیر ملکی وفود پاکستان پہنچنا شروع ہو گئے ہیں اور اس سلسلے میں بھارت کا 4 رکنی سرکاری وفد پاکستان پہنچ گیا ہےروس کا 76رکنی جبکہ چین کا 15رکنی وفد بھی شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچ گیا ہے،کرغستان کا 4 رکنی اور ایران کا 2رکنی وفد بھی اسلام آباد پہنچ گیا ہے جبکہ شنگھائی تعاون تنظیم کے7 نمائندے بھی پاکستان پہنچ چکے ہیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس 15، 16 اکتوبر کو پاکستان کی میزبانی میں اسلام آباد میں ہو گا، 23 ویں اجلاس کی صدارت پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کریں گے، اجلاس جناح کنونشن سینٹر میں منعقد ہو گا، اس اجلاس میں چین، روس، بھارت، وسطی ایشیائی ریاستوں اور دیگر رکن ممالک کے سربراہان اور اعلیٰ سطح کے وفود شرکت کریں گے۔ یہ اجلاس پاکستان کے لیے سفارتی طور پر انتہائی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ اس میں خطے کے اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جن میں اقتصادی ترقی، سکیورٹی تعاون اور علاقائی استحکام کے امور شامل ہیں۔شنگھائی تعاون تنظیم کی اہمیت کے پیش نظر اسلام آباد میں سکیورٹی کے غیرمعمولی اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس کانفرنس کے دوران سکیورٹی ہائی الرٹ رہے گی ، سڑکوں پر گشت، داخلی و خارجی راستوں پر چیک پوسٹس، اور اہم مقامات پر سکیورٹی کیمرے نصب کیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے۔اس کانفرنس میں بھارت کی شرکت بھی عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے، کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ برسوں میں تعلقات میں کشیدگی رہی ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان اجلاس میں افغانستان شامل نہیں ہو گا۔

ایس سی او سربراہی کانفرنس کی تیاریاں عروج پر،محسن نقوی کی اہم ہدایات

"شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس” شہریوں کے لئے خصوصی ٹریفک پلان

پی ٹی آئی کی 4 اکتوبر کو اسلام آباد پر حملے کی دھمکی، شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کو سبوتاژ کرنے کی کوشش

اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس: فوج کی تعیناتی کے لیے نوٹیفکیشن جاری

وزیراعظم شہباز شریف کا شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے انتظامات کا جائزہ

پی ٹی آئی 15 اکتوبر کو احتجاج کی کال واپس لے، شیری رحمان

پی ٹی آئی کی ملک دشمنی،ایس ای او اجلاس کے موقع پر احتجاج کا اعلان

شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس، اسلام آباد کے حسن کو چار چاندلگا دیئے گئے

Comments are closed.