شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف کا عشائیہ

sco

وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس میں شریک تمام ممبر ممالک کے سربراہان اور مندوبین کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے کی تقریب کا آغاز ہو چکا ہے۔ یہ تقریب بین الاقوامی تعاون اور دوستی کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم موقع فراہم کرتی ہے، جہاں مختلف ممالک کے رہنما اپنے خیالات اور تجربات کا تبادلہ کرتے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے خود عشائیے کی میزبانی کی اور اس میں شریک تمام ممبر ممالک کے سربراہان اور مندوبین کا استقبال کیا۔ انہوں نے ہر ایک مندوب سے باری باری مل کر مصافحہ کیا، جو اس بات کا عکاس ہے کہ پاکستان بین الاقوامی تعلقات میں دوستی اور تعاون کی اہمیت کو کس قدر تسلیم کرتا ہے۔ وزیراعظم کی اس مہمان نوازی نے شرکاء کو خوش آمدید کہنے کے ساتھ ساتھ ایک دوستانہ ماحول فراہم کیا، جو کہ اس قسم کے اجلاسوں کی روح ہے۔
تقریب میں سب سے پہلے چین کے وزیراعظم لی چیانگ نے شرکت کی، جو شنگھائی تعاون تنظیم کے اہم رکن ہیں۔ ان کی موجودگی نے عشائیے کی اہمیت میں اضافہ کیا اور اس بات کا اظہار کیا کہ چین پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کا خواہاں ہے۔ اس کے بعد دیگر ممبر ممالک کے رہنما بھی تقریب میں شریک ہوئے، جن میں روس، بھارت، قازقستان، ازبکستان، اور دیگر ممالک کے سربراہان شامل ہیں۔
اجلاس کے دوران بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے بھی وزیراعظم شہباز شریف سے ہاتھ ملایا، جس کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان خوشگوار موڈ میں بات چیت ہوئی۔ یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری کی امیدوں کا اظہار کرتی ہے۔ایس سی او کا 23 واں سربراہی اجلاس پاکستان کی میزبانی میں اسلام آباد میں ہورہا ہے، جس میں پاکستان سمیت آٹھ ممالک کے وزرائے اعظم اور دیگر اعلیٰ شخصیات شرکت کر رہی ہیں۔ اجلاس میں شرکت کے لیے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر خصوصی طیارے سے 3 بج کر 26 منٹ پر پاکستان پہنچے۔عشائیے کے دوران، مختلف رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات، اقتصادی تعاون، اور علاقائی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر، وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں شنگھائی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ خطے میں امن و استحکام کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مشترکہ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے ممبر ممالک کو ایک ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔
اس تقریب کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں مختلف ثقافتوں کے اظہار کے لیے کھانوں کا خاص اہتمام کیا گیا تھا، جس میں پاکستانی روایتی کھانے شامل تھے۔ اس کے علاوہ، شرکاء نے ایک دوسرے کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کا موقع بھی حاصل کیا، جو بین الاقوامی تعلقات کی بہتری کے لیے اہم ہے۔اس عشائیے کی تقریب نے اس بات کا ثبوت فراہم کیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک نہ صرف اقتصادی ترقی کے لیے متعہد ہیں بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ دوستانہ روابط کو بھی فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے یہ عشائیہ بین الاقوامی تعلقات میں پاکستان کے کردار کو مزید مستحکم کرنے میں معاون ثابت ہوگا اور یہ امید کی جاتی ہے کہ اس اجلاس کے نتائج خطے میں امن و ترقی کے لیے مثبت ثابت ہوں گے۔

Comments are closed.