وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کے شرکاء کی آمد کا خیر مقدم کیا ہے
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن سربراہان کی 23ویں اجلاس میں شرکت کیلئے پاکستان تشریف آوری پر خوش آمدید کہا،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاکستا ن میں سربراہان مملکت کی آمد خوش آئند امر ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے باہمی تعاون کے نئے راستے کھلیں گے،ایس سی اوسمٹ کانفرنس کا انعقاد پوری قوم کے لئے باعث اعزاز ہے،باہمی تعاون سے غربت کے خاتمے او رمعاشی ترقی کے اہداف پورے کئے جائیں گے،ایس سی او سمٹ کانفرنس پاکستان کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگی۔
چینی وزیراعظم پاکستان پہنچ گئے
ایس سی او اجلاس،اسلام آباد میں صحت کے مراکز کھلے رکھنے کا اعلان
شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس،کن کن ممالک کے وزرااعظم آ رہے پاکستان؟
ایس سی او سربراہی کانفرنس کی تیاریاں عروج پر،محسن نقوی کی اہم ہدایات
"شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس” شہریوں کے لئے خصوصی ٹریفک پلان
اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس: فوج کی تعیناتی کے لیے نوٹیفکیشن جاری
وزیراعظم شہباز شریف کا شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے انتظامات کا جائزہ
پی ٹی آئی 15 اکتوبر کو احتجاج کی کال واپس لے، شیری رحمان
پی ٹی آئی کی ملک دشمنی،ایس ای او اجلاس کے موقع پر احتجاج کا اعلان
شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس، اسلام آباد کے حسن کو چار چاندلگا دیئے گئے
شنگھائی کانفرنس،دنیا کی نظریں پاکستان پر ہیں،شرجیل میمن
شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس 15، 16 اکتوبر کو پاکستان کی میزبانی میں اسلام آباد میں ہو گا، 23 ویں اجلاس کی صدارت پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کریں گے،اجلاس جناح کنونشن سینٹر میں منعقد ہو گا، اس اجلاس میں چین، روس، بھارت، وسطی ایشیائی ریاستوں اور دیگر رکن ممالک کے سربراہان اور اعلیٰ سطح کے وفود شرکت کریں گے۔ یہ اجلاس پاکستان کے لیے سفارتی طور پر انتہائی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ اس میں خطے کے اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جن میں اقتصادی ترقی، سکیورٹی تعاون اور علاقائی استحکام کے امور شامل ہیں۔شنگھائی تعاون تنظیم کی اہمیت کے پیش نظر اسلام آباد میں سکیورٹی کے غیرمعمولی اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس کانفرنس کے دوران سکیورٹی ہائی الرٹ رہے گی ، سڑکوں پر گشت، داخلی و خارجی راستوں پر چیک پوسٹس، اور اہم مقامات پر سکیورٹی کیمرے نصب کیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے۔اس کانفرنس میں بھارت کی شرکت بھی عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے، کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ برسوں میں تعلقات میں کشیدگی رہی ہے۔