صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے ایئر ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا اور پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی۔

یہ دورہ پاکستان کی فضائی سرحدوں کے دفاع میں پاک فضائیہ کی شاندار کارکردگی اور بھارتی جارحیت پر مؤثر ردعمل پر افسران و جوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے کیا گیا۔ صدر کی آمد پر انہیں پاک فضائیہ کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ملاقات میں ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے صدر زرداری کو پاک فضائیہ کی آپریشنل حکمت عملی، فورس اسٹرکچر، اہداف اور مستقبل کی جنگی ضروریات کے مطابق جاری منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔

صدر کو بتایا گیا کہ بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے دوران پاک فضائیہ کی کامیابی اعلیٰ تربیت، مسلسل آپریشنل تیاری اور مقامی سطح پر تیار کردہ جدید جنگی صلاحیتوں کی بدولت حاصل ہوئی.بریفنگ کے دوران صدر کو آگاہ کیا گیا کہ پاک فضائیہ نے اپنی تاریخ میں پہلی بار فل اسپیکٹرم آپریشنز کیے جن میں خلائی، سائبر اور الیکٹرانک وار فیئر کو یکجا کیا گیا۔ جدید اور انقلابی ٹیکنالوجیز کے تزویراتی استعمال نے اس کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے پاک فضائیہ کے افسران اور جوانوں کی پیشہ ورانہ مہارت، عزم اور جذبے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ گواہ رہے گی کہ چند گھنٹوں میں مسلح افواج نے دشمن کو پسپا کر دیا۔

ٹرمپ نے جنگوں سے متعلق اپنا سابقہ مؤقف بدل لیا، اسرائیلی جارحیت پر خاموشی

ایرانی پاسداران انقلاب کی تل ابیب خالی کرنے کی وارننگ

اسرائیلی جارحیت اور ایرانی سرخ پرچم.تحریر:سیدہ سعدیہ عنبرؔ الجیلانی

پاکستان کا ایران میں موجود سفارتی عملے کے اہلخانہ کے انخلا کا فیصلہ

امریکی محکمہ دفاع اور اوپن اے آئی کے درمیان فوجی مقاصد کے لیےمعاہدہ

Shares: